بھارت میں ابھی سے ہی سورج آگ برسانے لگا، درجہ حرارت کتنا ہوگیا؟ جان کر ہی پسینے آجائیں

نئی دہلی (قدرت روزنامہ) بھارت کے محکمہ موسمیات نے شمالی ہندوستان کے کچھ حصوں، بشمول دارالحکومت دہلی کے لیے اس ہفتے گرم ترین درجہ حرارت کی وارننگ جاری کی ہے۔ انڈین میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ (آئی ایم ڈی) کے مطابق شمالی اور وسطی ریاستوں جیسے ہریانہ، پنجاب، راجستھان اور گجرات میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کر سکتا ہے۔

بی بی سی کے مطابق محکمہ موسمیات نے ایک ییلو الرٹ جاری کیا ہے، جس کا مطلب ہے کہ گرمی عام لوگوں کے لیے قابل برداشت ہے لیکن یہ بچوں، بوڑھوں اور دائمی بیماریوں میں مبتلا افراد کے لیے صحت کے معمولی مسائل پیدا کر سکتی ہے۔ شمالی ہندوستان میں عام طور پر اپریل سے جون کے درمیان ہیٹ ویو دیکھنے کو ملتی ہے، لیکن حالیہ برسوں میں گلوبل وارمنگ اور موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے شدید درجہ حرارت جلد شروع ہو رہا ہے اور زیادہ دیر تک رہتا ہے۔

آئی ایم ڈی کے پیش گوئی کے مطابق دہلی میں پیر کی دوپہر کو سب سے زیادہ درجہ حرارت 41 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنے کی توقع ہے۔ لوگوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ گرمی سے بچیں، ہلکے اور سانس لینے کے قابل کاٹن کے کپڑے پہنیں اور باہر نکلتے وقت سر کو کپڑے یا چھتری سے ڈھانپیں۔ دارالحکومت میں اتوار کو زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 38.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

گزشتہ ہفتے آئی ایم ڈی کے سربراہ مرتیونجے موہاپاترا نے کہا تھا کہ اس موسم گرما میں ہندوستان کے بیشتر حصوں میں شدید ہیٹ ویو کا سامنا ہوگا اور ملک کے بیشتر علاقوں میں معمول سے زیادہ درجہ حرارت متوقع ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اتر پردیش، جھارکھنڈ، چھتیس گڑھ اور اوڈیشہ جیسی ریاستوں میں 10 سے 11 دن تک ہیٹ ویو رہ سکتی ہے۔

مرتیونجے موہاپاترا نے مزید کہا کہ اپریل سے جون تک شمالی اور مشرقی ہندوستان، وسطی ہندوستان اور شمال مغرب کے میدانی علاقوں میں معمول سے دو سے چار دن زیادہ ہیٹ ویو کے دیکھنے کو مل سکتے ہیں۔ عام طور پر شمالی ہندوستان میں ہیٹ ویو اپریل کے آخر سے شروع ہوتی ہے، لیکن موسمیات اور موسمیاتی تبدیلی کے ماہر اور اسکائی میٹ ویدر کمپنی کے نائب صدر مہیش پالاوت کے مطابق حالیہ برسوں میں موسمیاتی تبدیلیوں نے اسے شدید کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم براہ راست سردی سے گرمی کی طرف جا رہے ہیں، شمالی ہندوستان میں بہار کا موسم سکڑتا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آنے والے دنوں میں ہوا کی رفتار کم ہوگی اور آسمان صاف رہے گا، جو قدرتی طور پر درجہ حرارت میں اضافے کا باعث بنے گا۔

گزشتہ سال بھارت میں سب سے گرم دن اس وقت ریکارڈ کیا گیا جب راجستھان میں درجہ حرارت 50.5 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا تھا۔ اس کے علاوہ 40 ہزار سے زیادہ مشتبہ ہیٹ سٹروک کے کیسز بھی رپورٹ ہوئے۔ مئی میں دہلی کے ایک موسمیاتی سٹیشن نے 52.9 ڈگری سینٹی گریڈ کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت ریکارڈ کیا، حالانکہ بعد میں حکومت نے اسے سینسر کی خرابی قرار دیتے ہوئے 3 ڈگری کم کر کے درست کیا۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 2024 میں ہیٹ ویو سے تقریباً 150 افراد ہلاک ہوئے، لیکن آزاد محققین کا کہنا ہے کہ یہ تعداد کہیں زیادہ تھی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *