کیا آپ جانتے ہیں کہ 1 ٹن یا 2 ٹن کا اے سی کیا ہوتا ہے؟

نئی دہلی (قدرت روزنامہ) گرمی کا موسم شروع ہو چکا ہے اور بہت سے لوگ نئے ایئر کنڈیشنر خریدنے کی تیاری کر رہے ہوں گے۔ ایئر کنڈیشنر خریدنے سے پہلے کئی چیزوں پر غور کرنا ضروری ہوتا ہے، جن میں سے ایک اہم چیز “ٹنیج” ہے۔ آپ نے “ٹن” کا لفظ کئی بار سنا ہوگا اور بہت سے لوگ غلطی سے سمجھتے ہیں کہ یہ اے سی کے وزن کو ظاہر کرتا ہے لیکن حقیقت میں ایسا نہیں ہے۔ یہ اصطلاح کچھ اور ہی معنی رکھتی ہے جو خریداری کے فیصلے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
نیوز 18 کے مطابق جب آپ ایئر کنڈیشنر خریدنے جاتے ہیں تو اکثر یہ سوال پوچھا جاتا ہے کہ “آپ کو کتنے ٹن کا اے سی چاہیے؟” مثلاً ایک ٹن، 1.5 ٹن یا دو ٹن۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ اس کا مطلب کیا ہے؟ ایئر کنڈیشنر کے تناظر میں “ٹن” سے مراد کولنگ کی صلاحیت ہے۔ ایک 1 ٹن کا ایئر کنڈیشنر فی گھنٹہ 12 ہزار بی ٹی یو (برٹش تھرمل یونٹس) کی کولنگ فراہم کرتا ہے۔ اسی طرح 1.5 ٹن کا اے سی 18 ہزار بی ٹی یو اور 2 ٹن کا اے سی 24 ہزار بی ٹی یو فی گھنٹہ کی کولنگ دیتا ہے۔
سادہ الفاظ میں ٹنیج یہ بتاتی ہے کہ ایئر کنڈیشنر کتنی تیزی اور مؤثر طریقے سے کسی جگہ کو ٹھنڈا کر سکتا ہے۔ اگر آپ کا کمرہ بڑا ہے تو زیادہ ٹنیج والا اے سی بہتر اور تیز کولنگ کے لیے موزوں ہوتا ہے۔ لیکن اگر کمرہ چھوٹا ہے تو ایک ٹن کا اے سی عموماً کافی ہوتا ہے۔ صحیح ٹنیج کا انتخاب نہ صرف بجلی کی کھپت کو کم کرتا ہے بلکہ آپ کے بجلی کے بل کو بھی کم رکھتا ہے۔ زیادہ سٹار ریٹنگ والے اے سی جیسے کہ فائیو سٹار ماڈلز، ایک ہی ٹنیج میں زیادہ توانائی بچاتے ہیں۔
گرم اور مرطوب علاقوں میں عام طور پر زیادہ ٹنیج کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ کولنگ مؤثر ہو، جبکہ کم درجہ حرارت یا محدود استعمال والے علاقوں میں کم ٹنیج والا یونٹ بھی کام چلا سکتا ہے۔ لہٰذا ایئر کنڈیشنر میں “ٹن” کا مطلب اس کا وزن نہیں بلکہ اس کی کولنگ کی صلاحیت ہے۔ کمرے کے سائز، موسم اور توانائی کی بچت کو مدنظر رکھتے ہوئے مناسب ٹنیج کا انتخاب بہتر کولنگ اور مالی بچت کو یقینی بناتا ہے۔