حلیم عادل شیخ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فہمیدہ سیال کو ایک قاتل سردار نے گولیاں مار کر شہید کردیا جبکہ وہ قرآن پاک ہاتھ میں لے کر رحم کی درخواست کرنے سامنے آئی تھی . اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی کا کہنا تھا کہ ہم ووٹ کے لیے نہیں مقتولہ فہمیدہ سیال کے لواحقین کے پاس انسانیت کے لیے آئے ہیں . مجھے وزیراعظم اور گورنر سندھ نے یہاں بھیجا ہے . انہوں نے مزید کہا کہ مقتول فہمیدہ سیال کا قتل پولیس کی موجودگی میں ہوا، قتل کرنے والے شہید حسین اسران کے ساتھ گاڑیاں، گارڈز ایم پی اے گہنور اسران کے تھے . اسران سرداروں کو سیال برادری کے دو گھر اور چند مرلہ زمین برداشت نہیں تھی . حلیم عادل شیخ نے کہا کہ پولیس کی مدد سے پہلے سیال برادری کے مردوں کو لاک اپ کروایا گیا پھر خواتین کو مارا گیا . یہی چند سردار کبھی معافی کے کیے تو کبھی صلح کے لیے پہنچ جاتے ہیں . ان کا کہنا تھا اس دہشتگردی کے پیچھے پولیس گردی بھی شامل ہے . دہشتگردی کے اس واقعہ میں انسداد دہشتگردی کی دفعات ہی شامل نہیں کی گئیں . واضح رہے کہ چند روز قبل لاڑکانہ میں ایک زمین کے تنازع پر ایک سردار کی جانب سے فہمیدہ سیال نامی خاتون کو گھر میں گھس کر قتل کردیا تھا . . .
لاڑکانہ(قدرت روزنامہ)سندھ کے سرداری نظام کے خلاف برسر پیکار ام رباب لاڑکانہ میں بااثر سردار کے ہاتھوں قتل ہونے والی خاتون فہمیدہ سیال کے مظلوم خاندان کی حمایت میں کھڑی ہوگئیں . سندھ اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کے ہمراہ ام رباب نے مقتول فہمیدہ سیال کے گھر کا دورہ کیا جہاں انہیں بے دردی سے گولیاں مار کر قتل کیا گیا .
متعلقہ خبریں