کوئٹہ، غیر قانونی ڈیری فارمز، بیماریوں کی بھرمار

ڈیرہ فارمز ایسوسی ایشن کی نشاندھی کے باوجود معقول جگہ پر فارمز بنانے کی اجازت نہیں دی جارہی۔

کوئٹہ (قدرت روزنامہ) صوبائی دارالحکومت کے گنجان آباد رہائشی علاقوں میں غیر قانونی ڈیری فارمز کی بھرمار نے شہریوں کو شدید مشکلات سے دوچار کر دیا ہے۔ ان فارمز کی وجہ سے نہ صرف ماحولیاتی آلودگی میں اضافہ ہو رہا ہے بلکہ شہریوں کا معیارِ زندگی بھی متاثر ہو رہا ہے۔ دوسری جانب، متعلقہ اداروں خصوصاً کوئٹہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی (کیو ڈی۔اے) اور ضلعی انتظامیہ کی مجرمانہ خاموشی اس سنگین مسئلے پر سوالیہ نشان بن گئی ہے۔عوامی حلقوں کے مطابق شہری علاقوں میں قائم ان غیر قانونی فارمز سے بدبو، گندگی، مکھیاں، اور فضلہ عام زندگی کو بری طرح متاثر کر رہا ہے۔ بچے، بزرگ اور بیمار افراد مسلسل خطرات سے دوچار ہیں۔ ماہرین کے مطابق، ڈیری فارمز کی ایسی جگہوں پر موجودگی صحتِ عامہ اور ماحولیاتی نظام دونوں کے لیے خطرناک ہے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق، ڈیری فارمز ایسوسی ایشن نے بارہا شہر سے باہر، خصوصاً “اُچ برگ” کے علاقے میں بہترین زمین کی نشاندہی کی ہے، جو ڈیری فارمز کے لیے موزوں اور قانونی طور پر قابلِ استعمال ہے۔ تاہم کیو ڈی اے کے افسران اس زمین پر فارم بنانے کی اجازت نہیں دے رہے۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ متعلقہ افسران کو اس زمین سے نہ کوئی کمیشن ملتا ہے اور نہ ہی مالی مفاد، جس کے باعث وہ اس تجویز کو مسلسل نظرانداز کر رہے ہیں۔ عوامی حلقوں نے اعلیٰ حکام سے پرزور مطالبہ کیا ہے۔ کہ وہ اس معاملے کو سنجیدگی سے لیں، اور ماحولیاتی و شہری مسائل کو مدِنظر رکھتے ہوئے اس پر فوری ایکشن لیں۔ قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ اس مسئلے پر پہلے ہی ایک مقدمہ بلوچستان ہائی کورٹ میں زیرِ سماعت ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ معاملہ عدالتی سطح پر بھی اہمیت اختیار کر چکا ہے۔ اگر متعلقہ اداروں نے فوری اور مؤثر اقدام نہ کیا تو کوئٹہ شہر ایک سنگین ماحولیاتی بحران اور صحتِ عامہ کے خطرے سے دوچار ہو سکتا ہے۔