سیاست میں کوئی فیصلہ آخری نہیں ہوتا، خورشید شاہ نے کہاں شمولیت کا اشارہ دیدیا؟ سیاست میں بڑی ہلچل مچ گئی

سکھر(قدرت روزنامہ)پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ نے حکومت مخالف سیاسی اتحاد پی ڈی ایم میں دوبارہ شمولیت کا اشارہ دیا ہے۔انہوں نے سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیاست میں کوئی فیصلہ آخری نہیں ہوتا۔حالات کے ساتھ فیصلے بدلتے بھی ہیں اور بگڑتے بھی ہیں۔پی ڈی ایم اور پیپلز پارٹی کا پارلیمنٹ میں حکومت کے خلاف ایک ہی موقف ہے۔استعفوں سے متعلق بھی پیپلزپارٹی کو ہی فالو کیا جا رہا ہے۔استعفے نہ دینے کے اپوزیشن کو فائدے سب کے سامنے ہیں۔خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ ڈالر کا سکینڈل دنیا کا سب سے بڑا سکینڈل ہوگا۔ڈالر کی قیمت 110 روپے تھی اور اب 175 تک جا رہی ہے جبکہ بجلی کی فی یونٹ قیمت گیارہ روپے سے بڑھ کر 29 روپے ہوگئی ہے۔ایک سوال کے جواب میں خورشید شاہ نے کہا کہ میری شہباز شریف مولانا فضل الرحمن سمیت دیگر اپوزیشن رہنماؤں کے ساتھ بات ہوئی ہے اور پارٹی نے ہمیشہ میری رائے کو اہمیت دی ہے۔

قبل ازیں سید خورشید احمد شاہ نے کہاہے کہ حکومت پیٹرول اور ڈالر کی قیمت دو سو روپے تک لے جانا چاہتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی رہائش گاہ پر زرائع ابلاغ کے نمائندگان سے خصوصی گفتگو کے دوران کیا ، سید خورشید احمد شاہ کا مزید کہنا تھا کہ جب یہ لوگ جائیں گے تو پتہ چلے گا کہ ڈالر کی قیمت کیوں بڑھ رہی ہے اور اس سے کس کو فائدہ ہورہاہے ان کے جانے کے بعد جب یہ معاملہ کھلے گا تو یہ پاکستان اور دنیا کا سب سے بڑا اسکینڈل ہوگا ان کا کہنا تھا کہ ملک میں اس وقت سرکیولیشن آف منی نہیں ہے لوگ کہاں جائیں مہنگائی سے پوری قوم پریشان ہے۔ملک میں بسنے والے بائیس کروڑ لوگ اپنے بچوں کو پانی میں نمک ڈال کر کھلا رہاہے مگر اب تو آٹا بھی ان کی پہنچ سے دور ہوگا کیونکہ اب تو آٹا بھی 75 روپے کلوہوگا اور پیٹرول ڈیڑھ سو روپے لیٹر ہوگیا ہے ملک میں تنخواہیں نہیں بڑھی ہیں لوگ مہنگائی میں گذارا کیسے کریں ڈالر کی قیمت کو اوپن کیوں چھوڑا ہے اور آج کس کو فائدہ ہورہاہے۔