سعودی عرب سے 4700 پاکستانی بھکاری ڈی پورٹ

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ پاکستان میں تقریباً 22 لاکھ بھکاری ہیں جو سالانہ کم از کم 42 ارب روپے کماتے ہیں، ان کی بڑھتی ہوئی تعداد پاکستان کی عالمی سطح پر بدنامی کا سبب بن رہی ہے۔
یہ بات انہوں نے ہفتے کے روز اپنے آبائی شہر سیالکوٹ میں پاکستان ریڈی میڈ گارمنٹس مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے ارکان سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
خواجہ محمد آصف نے حالیہ دنوں میں مشرق وسطیٰ سے بھکاریوں کی بے دخلی کے حوالے سے تفصیلات فراہم کیں جس کے مطابق سعودی عرب نے 4700 پاکستانی بھکاریوں کو بے دخل کیا ہے تاہم انہوں نے اس کارروائی کے لیے کوئی مخصوص وقت نہیں دیا۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے ) کے مطابق سعودی عرب نے 2024 کے اختتام تک گزشتہ تین سالوں میں 4000 بھکاریوں کو واپس بھیجا۔
سعودی عرب میں بھیک مانگنے کے خلاف سخت قوانین ہیں جن کے تحت بھیک مانگنے والے افراد یا بھکاری نیٹ ورک میں ملوث افراد پر جرمانے اور قید کی سزائیں عائد کی جاتی ہیں۔ غیر ملکی بھکاریوں کو سزائیں مکمل کرنے کے بعد ملک بدر بھی کیا جا سکتا ہے۔
ایک سینئر ایف آئی اے افسر نے بتایا کہ حالیہ دنوں میں جنوبی پنجاب، کراچی اور اندرون سندھ کے پیشہ ور بھکاریوں کو مختلف مشرق وسطیٰ کے ممالک سے بے دخل کیا گیا ہے۔
ان افسران کا کہنا تھا کہ جب یہ بھکاری واپس پاکستان آتے ہیں تو ان کے نام ایف آئی اے کی پاسپورٹ کنٹرول لسٹ پر ڈال دیے جاتے ہیں تاکہ انہیں دوبارہ بیرون ملک جانے سے روکا جا سکے۔