موذی مرض میں مبتلا، ابھرتا ہوا کم عمر ولاگر طلحہ احمد کون ہے؟

اسلام آباد(قدرت روزنامہ)آج کل انٹرنیٹ کی دنیا میں ٹک ٹاکرز کی فحش ویڈیوز کے لیک ہونے کا سیزن گرم ہے اور عموما پاکستان میں یوٹیوبرز اور ٹک ٹاکرز کو زیادہ سیریس نہیں لیا جاتا مگر حالیہ دنوں ایک نو عمر ولاگر اور یوٹیوبر نے سب کے دل جیت لئے ہے۔
طلحہ احمد نامی اس ولاگر کی عمر صرف 16 برس ہے جو بغیر کسی پروفیشنل کیمرے یا آلات کے صرف ہاتھ میں موبائل فون پر پکڑ کر ایسا کانٹینٹ کری ایٹ کررہا ہے جو ہر خاص و عام کو پسند آرہا ہے۔
سوشل میڈیا پر حالیہ کچھ ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد طلحہ خوب چرچوں میں آگئے ہیں ساتھ ساتھ ہی ساتھ بھرپور تعریفیں بھی سمیٹ رہے ہیں۔
خاص طور پر ان کی ویڈیوز میں روزمرہ زندگی کی حقیقت سے قریب عکاسی کے ساتھ بہترین اداکاری اور اچھی اردو میں لکھے گئے مکالمے دیکھنے والوں کی توجہ کا مرکز بن رہے ہیں۔
ہنگامہ ایکسپریس کی تفصیلی رپورٹ کے مطابق بہت سادہ انداز میں بنائی گئیں طلحہ کی حالیہ کچھ ویڈیوز کئی ملین ویوز حاصل کر کے سوشل میڈیا پر خوب ٹرینڈ کررہی ہیں۔
طلحہ کا وائرل کانٹینٹ
کسی پروفیشنل کیمرے یا ٹرائی پوڈ کی مدد کے بغیر، محض سیل فون پر شوٹ کیے جانے کے باوجود ان کی ویڈیو میں مضبوط اسکرپٹ، مشکل اداکاری اور بہترین ڈائیلاگ ڈلیوری سمیت تمام لوازمات موجود ہوتے ہیں جو اکثر کسی پیغام کے ساتھ ناظرین کے چہروں پر مسکراہٹ بکھیر دیتی ہیں۔
ان کی ایک حالیہ ویڈیو میں بھارتی فلم انڈسٹری بالی وڈ کی بنائی گئی فلموں میں مسلمانوں کو ایک خاص انداز میں دکھانے پر طنز کیا گیا جو بے حد پسند کی گئی اور اب تک 20 ملین سے زیادہ ویوز لے چکی ہے۔
طلحہ کے کانیٹینٹ کے مقبول ہونے کی ایک وجہ حقیقی زندگی سے اس کی بے انتہا مطابقت یعنی اس کا ریلیٹ ایبل ہونا بھی ہے۔
جیسا کہ رمضان میں پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں انہوں نے ایک ایسے فرد کا کردار نبھایا جو روزہ رکھنے کیلئے سحری میں نہیں اٹھتا لیکن افطار کے دسترخوان پر سب سے پہلے موجود ہوتا ہے۔
ایک حالیہ ویڈیو میں طلحہ مختلف روپ دھارے موجودہ عالمی منظر نامے اورر فلسطین میں جاری جنگ کے تناظر میں مسلمان ممالک کی سربراہی تنظیم او آئی سی پر تنقید کرتے نظر آئے، جسے بے حد سراہا گیا۔
اسی طرح ایک ویڈیو میں انہوں نے معروف صحافی سہیل وڑائچ کا روپ دھار کر ان کےمخصوص انداز میں مکالمے کہے جس نے لوگوں کو خاصہ محظوظ کیا۔
طلحہ کانٹینٹ کیسے بناتے ہیں؟
عرب میڈیا کو دیے ایک انٹرویو میں طلحہ نے بتایا کہ ان کی ویڈیوز کے تقریباً تمام آئیڈیاز ان کے اپنے ہیں اور اس کا اسکرپٹ بھی وہ خود ہی تحریر کرتے ہیں۔
وہ نہ صرف اسکرپٹ بھی خود لکھتے ہیں بلکہ زیادہ تر اسے شوٹ بھی خود کرتے ہیں البتہ کچھ ویڈیوز کے لیے لکھے گئے مکالموں کو انہوں نے اپنے اہلِ خانہ کو ضرور دکھایا تا کہ ان کا فیڈ بیک لیا جاسکے۔
طلحہ کے مطابق اگر اہلِ خانہ اس میں تبدیلی یا بہتری چاہتے ہیں تو مجھے تجاویز دیتے اور میری مدد کرتے ہیں۔
طلحہ کے بڑے بھائی ڈاکٹر طحہٰ ان کی ویڈیو شوٹ کرنے میں مدد کرتے ہیں اور انہیں اسکرپٹ کو بہتر بنانے میں مدد بھی فراہم کرتے ہیں۔
ڈاکٹر طحٰہ کا کہنا تھا کہ طلحہ نے ابتدا میں کچھ ویڈیوز اس وقت بنائی جب اس کے پاس اپنا موبائل فون بھی نہیں تھا اور اس کے لیے وہ کبھی اپنی بہن یا بھائی کا فون استعمال کرتے تھے۔
طلحہ احمد کون؟
ہنگامہ ایکسپریس کے مطابق طلحہ احمد کا تعلق کراچی کے ایک نسبتا پسماندہ علاقے بلدیہ ٹاؤن سے ہے اور ان کی عمر 16 برس ہے۔
انہوں نے بحیثیت کانٹینٹ کری ایٹر اپنے سفر کا آغاز جولائی 2024 میں مزاحیہ خاکے بنانے سے کیا اور اب تک وہ اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر 114 ویڈیوز اپلوڈ کرچکے ہیں، جبکہ ان کے انسٹاگرام پر 3 لاکھ 67 ہزار سے زیادہ فالوورز ہیں۔
طلحہ نے حال ہی میں میٹرک کے امتحانات مکمل کرنے کے بعد اپنے بڑھتے ہوئے آن لائن کیریئر کو اپنی تعلیم کے ساتھ متوازن رکھا ہے۔
وہ تھیلیسیمیا جیسے موذی مرض کے شکار ہیں، یہ ایک جینیاتی خون کی خرابی کا مرض ہے جس کے شکار بچوں کو بچپن سے ہی باقاعدگی سےخون کی تبدیلی کی ضرورت ہوتی ہے۔
تاہم اس موذی بیماری کو انہوں نے اپنی راہ میں رکاوٹ نہیں بننے دیا، طلحہ کا کہنا ہے کہ آج الحمد للہ میرا کام میری پہچان ہے، میری بیماری میرا حوالہ نہیں ہے۔