پائی کوائن کی قیمت میں 17 فیصد کمی، مستقبل میں تیزی کے امکانات برقرار

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)تین روز قبل 21 اپریل 2025 کو 5اعشاریہ 6 ملین پائی کوائنز کے ان لاک ہونے کے بعد اس کی قدر میں 17 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جس کے بعد مارکیٹ میں ملا جلا رجحان دیکھنے میں آیا تاہم مستقبل میں تیزی کے امکانات برقرار ہیں۔
ایک غیرمرکزی ڈیجیٹل کرنسی کے طور پر ویب تھری ایپ سسٹم میں استعمال ہو نے والی پائی کوائن حالیہ دنوں میں اپنی قیمت میں نمایاں کمی کے باوجود سرمایہ کاروں کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے۔
یہ کرپٹو کرنسی 2019 میں عوامی مائننگ کے لیے متعارف ہوئی جبکہ 19 فروری 2025 کو اس کی ابتدائی تجارتی تقریب منعقد ہوئی۔ اسی دن اس کی سب سے زیادہ قیمت 3امریکی ڈالر جبکہ کم ترین قیمت صفر اعشاریہ 10 ڈالر ریکارڈ کی گئی۔
پائی کوائن کا موجودہ سپلائی 6 ارب 91 کروڑ یونٹس پر مشتمل ہے جبکہ زیادہ سے زیادہ سپلائی 1000 ارب یونٹس تک محدود ہے۔ اگر یہ مکمل مارکیٹ میں آ جائے تو اس کی کل مارکیٹ ویلیو 63اعشاریہ 39 ارب ڈالر سے تجاوز کر سکتی ہے۔
تکنیکی تجزیے کے مطابق اس وقت کوائن کو صفر اعشاریہ 6ڈالر پر مضبوط سپورٹ حاصل ہے جبکہ ممکنہ طور پر مستقبل قریب میں 5ڈالر تک بریک آؤٹ کی توقع کی جا رہی ہے۔
قیمت میں حالیہ کمی کے باوجود مارکیٹ میں رجحان عمومی طور پر مثبت ہے۔ سرمایہ کار اس کی بحالی کے لیے مختلف بنیادی عوامل پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔