اوستہ محمد میں خواتین ڈاکو سرگرم، اسپیشل برانچ اہلکاروں اور شہریوں کے گھروں میں زیورات کی لوٹ مار

پولیس کی خاموشی سوالیہ نشان، متاثرین کا خواتین ڈاکوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ
اوستہ محمد(قدرت روزنامہ )اوستہ محمد شہر میں خواتین کے روپ میں ڈاکو سرگرم ہو چکی ہیں، جو مختلف گھروں میں گھس کر زبردستی زیورات لوٹنے میں ملوث ہیں۔ جان کالونی میں اسپیشل برانچ کے اہلکار طاہر قادری، اختیار دشتی، زاہد لاشاری، ایک پولیس کانسٹیبل اور دیگر دو شہریوں کے گھروں میں گزشتہ پانچ سے چھ دنوں کے دوران ایسی وارداتیں پیش آئیں، جن میں خواتین ڈاکو گھروں سے زیورات اتار کر فرار ہو گئیں۔متاثرہ شہریوں کے مطابق یہ خواتین پہلے علاقے کی نگرانی کرتی ہیں اور ایسے گھروں کا انتخاب کرتی ہیں جہاں عورت اکیلی ہو اور صرف بچے موجود ہوں۔ بعد ازاں وہ کسی بہانے گھر میں داخل ہو کر واردات کرتی ہیں۔ متاثرین نے الزام لگایا ہے کہ پولیس مکمل طور پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے، نہ تو کوئی کارروائی کی جا رہی ہے اور نہ ہی ملزم خواتین کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔شہریوں نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ یا تو پولیس ان جرائم پیشہ خواتین کی پشت پناہی کر رہی ہے یا پھر کسی بااثر شخصیت کا ہاتھ ان کے پیچھے ہے، جس کی وجہ سے پولیس بیبس نظر آ رہی ہے۔ متاثرین نے آئی جی بلوچستان اور دیگر اعلی حکام سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے کہ خواتین ڈاکوں کو گرفتار کر کے لوٹے گئے زیورات واپس دلائے جائیں، تاکہ شہر میں خوف کی فضا کا خاتمہ ہو سکے۔