جعلی بیج بیچنے والی 392 کمپنیاں بلیک لسٹ، بھارتی بیجوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا اعلان

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین کی زیر صدارت اعلیٰ سطح اجلاس میں جعلی بیج بیچنے والی 392 کمپنیاں بلیک لسٹ کرنے اور بھارتی بیجوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا ہے۔
قومی غذائی تحفظ کے اعلیٰ سطح اجلاس میں بیجوں کی دستیابی اور معیار پر اہم فیصلے کیے گئے۔ جعلی بیجوں کی فروخت، بھارتی بیجوں کی اسمگلنگ اور سوشل میڈیا پر ان کی تشہیر پر گہری تشویش کا اظہار بھی کیا گیا۔
وفاقی وزیر نے اجلاس کو بتایا کہ جعلی بیج فروخت کرنے والی 392 کمپنیوں کو بلیک لسٹ کردیا گیا ہے، اور ان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے۔ جعلی بیج زرعی معیشت اور کسانوں کے مستقبل کے لیے سنگین خطرہ ہیں، ان کے خلاف کسی قسم کی نرمی نہیں برتی جائے گی۔
وزارت غذائی تحفظ کے مطابق کپاس کے لیے 50 ہزار میٹرک ٹن سے زائد بیج دستیاب ہیں، اور معیاری بیجوں کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ رانا تنویر حسین نے کہا کہ مصدقہ بیج ہی فی ایکڑ پیداوار بڑھانے کی کنجی ہیں، کسانوں کو معیاری بیج دینا حکومت کی قومی ذمے داری ہے۔
اجلاس میں ’نیشنل سیڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی‘ کے قیام کا اعلان بھی کیا گیا، جو بیجوں کے معیار، تحقیق اور نگرانی کا نیا ادارہ ہوگا۔ ساتھ ہی وزارت نے فیصلہ کیا ہے کہ بیج کمپنیوں کی رجسٹریشن 5 سال کے لیے ہوگی تاکہ معیار اور شفافیت یقینی بنائی جا سکے۔
رانا تنویر حسین نے بھارت سے اسمگل شدہ بیجوں کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کا فیصلہ سنایا اور کہا کہ سوشل میڈیا پر بھارتی بیجوں کی تشہیر پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔ یہ کاروبار نہ صرف ملکی زرعی معیشت بلکہ قومی غذائی تحفظ کے بھی خلاف ہے۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ لمحہ فکریہ ہے کہ پاکستان زرعی جدت میں بھارت سے پیچھے ہے۔ ہمیں مقامی بیجوں کی تیاری اور ان کے معیار میں بہتری لانا ہوگی۔
وفاقی وزیر نے یقین دہانی کرائی کہ حکومت کسانوں کے حقوق اور زرعی شفافیت کا مکمل تحفظ کرے گی، اور غیر قانونی بھارتی بیج فروخت کرنے والوں کے خلاف قانون نافذ کرنے والے ادارے متحرک ہوچکے ہیں۔