کرکٹ شائقین کیلئے خوشخبری! پی ایس ایل بحال، 17 مئی کو پہلا میچ، فائنل 25 مئی کو ہوگا

کراچی(قدرت روزنامہ)پاکستان سپر لیگ کے دسویں ایڈیشن کے حوالے سے اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، پی سی بی نے پاک بھارت حالیہ کشیدگی کے سبب ملتوی کیے گئے ایونٹ کی بحالی کا اعلان کر دیا ہے۔
مجوزہ شیڈول کے تحت پی ایس ایل 10 کے باقی 8 میچز 17 مئی سے 25 مئی 2025 کے دوران لاہور اور راولپنڈی کے کرکٹ اسٹیڈیمز میں کھیلے جائیں گے۔ ابتدائی طور پر تمام میچز کی میزبانی انہی دو شہروں کو دی گئی ہے تاکہ سیکورٹی اور لاجسٹک انتظامات کو مربوط رکھا جا سکے۔
ذرائع کے مطابق تمام فرنچائزز نے اپنے غیر ملکی کھلاڑیوں سے دوبارہ رابطے تیز کر دیے ہیں اور متعدد کھلاڑیوں نے واپسی پر آمادگی ظاہر کر دی ہے۔
اگر بعض غیر ملکی کھلاڑی سیکورٹی یا شیڈول کے باعث دستیاب نہ ہو سکے تو پی سی بی اور فرنچائزز نے قومی کھلاڑیوں کے ساتھ ہی بقیہ ایونٹ مکمل کرنے کا متفقہ فیصلہ کیا ہے۔
دلچسپ پہلو یہ ہے کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان طے شدہ ٹی 20 سیریز کے لیے جو براڈکاسٹنگ ٹیم پاکستان آ رہی ہے، وہی ٹیم پی ایس ایل 10 کے باقی میچز کی براہ راست کوریج بھی کرے گی۔ اس انتظام سے پی سی بی کو نہ صرف وسائل کی بچت ہو گی بلکہ عالمی نشریاتی معیار کو بھی برقرار رکھا جا سکے گا۔
پی ایس ایل 10 کی بحالی کا براہ راست اثر پاک بنگلہ دیش ٹی 20 سیریز پر بھی پڑ سکتا ہے۔ اس سیریز کے پانچ میچز لاہور اور فیصل آباد میں کھیلے جانے تھے تاہم اب پی ایس ایل میچز کی وجہ سے شیڈول میں رد و بدل کیے جانے کا امکان ہے۔ حتمی فیصلہ پی سی بی اور بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کی مشاورت سے متوقع ہے۔
واضح رہے کہ مئی 2025 کے آغاز میں بھارت اور پاکستان کے درمیان شدید کشیدگی کے باعث پی سی بی نے پی ایس ایل کے بقیہ میچز کو غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دیا تھا۔ اس دوران لڑاکا طیارے، میزائل حملے، ڈرون کارروائیاں اور بین الاقوامی سفارتی دباؤ میں جنگ بندی کی کوششیں جاری تھیں۔
پی سی بی نے اس وقت اپنے بیان میں کہا تھا کہ ’’کرکٹ خوشی اور اتحاد کا ذریعہ ہے لیکن جب ملک ایک سنجیدہ اور نازک صورتحال سے گزر رہا ہو تو ایک وقفہ ضروری ہے۔‘‘
چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے مشکل حالات میں فیصلہ سازی کی صلاحیت دکھاتے ہوئے نہ صرف پی ایس ایل کو روکا بلکہ موجودہ امن ماحول میں اسے دوبارہ بحال کرنے کے لیے فوری اقدامات کیے۔
پی ایس ایل 10 کی دوبارہ بحالی نہ صرف کھیل سے جڑے تمام فریقین کے لیے خوش آئند ہے بلکہ یہ پاکستان کی مثبت عالمی تصویر کے لیے بھی ایک اہم قدم ہے۔
چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کی قیادت، فرنچائزز کا تعاون، کھلاڑیوں کی وابستگی، اور شائقین کا جوش و جذبہ اس ایونٹ کو کامیابی سے ہمکنار کر سکتا ہے۔ اب نظریں ہیں اعلان اور آغاز پرجس کا انتظار شدت سے کیا جا رہا ہے۔