سعودی عرب کا امریکہ میں 600 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا عہد، دونوں ملکوں کے درمیان تاریخ کی سب سے بڑی دفاعی ڈیل طے پاگئی، مالیت جان کر ہوش اڑجائیں

ریاض (قدرت روزنامہ) وائٹ ہاؤس نے منگل کے روز اعلان کیا کہ سعودی عرب نے امریکہ میں 600 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا عہد کیا ہے، یہ اعلان سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان دونوں ممالک کی سٹریٹجک اقتصادی شراکت داری کی دستاویز پر دستخط کرنے کے فوراً بعد کیا گیا۔ دونوں ملکوں کے درمیان 142 ارب ڈالر کا دفاعی معاہدہ بھی ہوا ہے جس کو تاریخ کا سب سے بڑا دفاعی معاہدہ قرار دیا جا رہا ہے۔

العربیہ کے مطابق سعودی عرب اور امریکہ دونوں نے توانائی، دفاع، خلائی، معدنی وسائل کے شعبوں میں تعاون کے لیے معاہدوں پر دستخط کیے، اس کے ساتھ ساتھ محکمہ انصاف کے ساتھ مفاہمت کی ایک یادداشت، متعدی بیماریوں اور ٹیکنالوجی پر تعاون کے لیے بھی دستخط کیے گئے۔ وائٹ ہاؤس نے مملکت کے ساتھ ہونے والے ان معاہدوں کو تاریخی اور تبدیلی لانے والا قرار دیا اور کہا کہ یہ “امریکہ اور سعودی عرب کے درمیان شراکت داری کے ایک نئے سنہری دور کی نمائندگی کرتے ہیں۔”

تاریخ کی سب سے بڑی اسلحہ ڈیل، لیکن امریکہ نے اسرائیل کی ٹانگ اوپر رکھنے کیلئے اہم ترین ہتھیار سعودی عرب کو پھر بھی نہ دیا
دفاع کے شعبے میں امریکہ اور سعودی عرب نے “تاریخ کا سب سے بڑا دفاعی فروخت کا معاہدہ کیا ہے جو تقریباً 142 ارب ڈالر کا ہے۔ اس معاہدے کے تحت سعودی عرب کو ایک درجن سے زائد امریکی دفاعی کمپنیوں سے جدید ترین جنگی ساز و سامان اور خدمات فراہم کی جائیں گی۔

واضح رہے کہ 2024 میں سعودی عرب میں امریکی براہ راست سرمایہ کاری تقریباً 15.3 ارب ڈالر تک پہنچ گئی، سعودی اتھارٹی فار انڈسٹریل سٹیز اینڈ ٹیکنالوجی زونز میں سعودی سرمایہ کاروں کے اشتراک سے امریکی سرمایہ کاروں کی ملکیت میں 28 فیکٹریاں واقع ہیں۔ اس کے علاوہ رائل کمیشن کے شہروں جبیل اور ینبو میں امریکی سرمایہ کاری موجود ہے، جس میں جبیل میں صدارہ کیمیکل کمپنی میں 78 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری، سعودی پولیمرز کمپنی میں 22.5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری، اور جبیل پیٹرو کیمیکل کمپنی (KEMYA) میں 19.6 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری شامل ہے۔

گزشتہ برس سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان تجارت کا حجم 32 ارب ڈالر تک پہنچ گیا، جس میں سعودی عرب نے امریکہ کو 13 ارب ڈالر مالیت کی اشیاء اور مصنوعات برآمد کیں اور 19 ارب ڈالر مالیت کی اشیاء درآمد کیں۔ سعودی عرب اور امریکہ نے اس سے قبل آؤٹر سپیس کی تلاش اور پرامن استعمال کے شعبے میں ایک سٹریٹجک تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے تھے، جس کا مقصد خلائی سائنس، تلاش، ایرو اسپیس، تعلیم اور زمینی علوم جیسے شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو بڑھانا تھا۔ یہ معاہدہ سعودی اسپیس ایجنسی کو امریکی ناسا ایجنسی کے ساتھ تعاون کرنے کے قابل بناتا ہے۔