بی جے پی رہنما نے کنگنا رناوت سے ٹرمپ مخالف ٹوئٹ کیوں ڈیلیٹ کروائی؟


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)بالی ووڈ کی متنازع اداکارہ اور سیاستدان کنگنا رناوت نے سماجی رابطوں کی سائیٹ ایکس پر ایک پوسٹ کی جسے بعد میں انہیں ڈیلیٹ کرنا پڑ گیا بلکہ سرِعام وضاحت بھی دینا پڑی۔
کنگنا رناوت کی یہ پوسٹ اس خبر کے رد عمل میں تھی کہ ٹرمپ نے ایپل کے سی ای او ٹم کک کو بھارت میں پروڈکشن یونٹ قائم کرنے سے منع کر دیا ہے۔ اپنی ڈیلیٹ کی گئی پوسٹ میں کنگنا رناوت نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور بھارتی وزیر اعظم مودی کا موازنہ کیا تھا۔
کنگنا کا کہنا تھا کہ ٹرمپ امریکی صدر ہیں مگر دنیا میں سب سے زیادہ جس لیڈر کو پسند کیا جاتا ہے وہ بھارتی وزیراعظم مودی ہیں، یہ ٹرمپ کی دوسری جبکہ مودی کی تیسری ٹرم ہے، ٹرمپ ایلفا میل ہیں مگر مودی ایلفا میل کے بھی باپ ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ یہ ذاتی حسد ہے یا سفارتی عدم تحفظ؟
اداکارہ کی یہ پوسٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی تاہم ان کو اندازا نہیں تھا کہا اس پوسٹ سے ان کی اپنی ہی پارٹی ناراض ہو جائے گی۔ کنگنا نے یہ پوسٹ ڈیلیٹ کی اور اس پر وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ پارٹی صدر جے پی نندا جی نے مجھے کال کی اور اس ٹوئٹ کو ڈیلیٹ کرنے کا کہا جو میں نے ٹرمپ کے حوالے سے کی تھی۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ انھوں نے یہ پوسٹ اس لیے کی تھی کہ ٹرمپ نے ایپل کے سی ای او ٹم کک کو ایپل کی مصنوعات بھارت میں مینوفیکچر نہ کرنے کا کہا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجھے اپنی یہ ذاتی رائے ظاہر کرنے پر افسوس ہے، اور ہدایت کے مطابق میں نے فوری طور پر اسے انسٹاگرام سے بھی حذف کر دیا ہے۔
بالی ووڈ اداکارہ کی ڈیلیٹ کی گئی پوسٹ کا صارفین نے اسکرین شاٹ شیئر کرنا شروع کر دیا اور ان پر خوب تنقید کی۔ ایک ایکس صارف کنگنا رناوت کی ڈیلیٹ کی گئی پوسٹ کا سکرین شاٹ سیئر کرتے ہوئے تبصرہ کیا کہ کنگنا رناوت نے یہ پوسٹ ڈیلیٹ کر دی ہے اور انہوں نے ثابت کر دیا کہ وہ بھارت کی سب سے کم عقل رکن پارلیمنٹ ہیں۔
موہت چوہان لکھتے ہیں کہ کنگنا رناوت نے صرف دو ٹویٹس میں پوری بی جے پی اور وزیراعظم کو بے نقاب کر دیا ہے۔ انہوں نے طنزاً لکھا کہ لگتا ہے کہ کنگنا رناوت کو راہول گاندھی نے بی جے پی میں پلانٹ کیا ہے۔
معروف بھارتی یوٹیوبر دھرو راٹھی نے کنگنا رناوت سے سوال کیا کہ آپ کی پارٹی نے یہ ٹویٹ ڈیلیٹ کرنے کا کیوں کہا؟ کیا آپ کی پارٹی بی جے پی ڈونلڈ ٹرمپ سے ڈرتی ہے؟