ان کا کہنا تھا کہ سب سے بڑا چینلج آج تعلیم ہے، ہمارے بچوں کو وہ نصاب پڑھایا جارہا ہے جس کا جدید دور سے تعلق نہیں،: ہمارے بچے آج بھی ریڈیو کے بارے میں پڑھ رہے ہیں جبکہ اسمارٹ فون ہاتھ میں ہے . سردار شاہ نے کہا کہ میں کس منہ سے اسکول جا کر وزٹ کروں جہاں جاؤں بچے زمین پر ہیں، بجلی نہیں، میں اپنے دل کی بات کہتا ہوں کہ جب بچے کمفرٹیبل نہیں ہوں گے تو تعلیم کیسے حاصل کریں گے؟ جو چینلجز ہیں وہ اکیلے وزیر کا کام نہیں سب کو اپنا حصہ ڈالنا ہوگا . انہوں نے کہا کہ اس ایونٹ کے ذریعے شاہ عبد الطیف بھٹائی کی شاعری اور سوچ سے نئی نسل کو آگاہی ملے گی، بچوں میں بہتر تربیت اور نشونما کا ماحول بنے گا، موئن جو دڑو کو جنوری میں سو سال پورے ہوں گے تو پورے پاکستان میں سرگرمیاں ہونگی، سندھ کے تہذیب کے حوالے سے آگاہی کے لیے پورے سال تقریبات جاری رہیں گی . ان کا کہنا تھا کہ بچوں میں غیر نصابی سرگرمیاں ہونی چائیں، ہم کوشش کر رہے ہیں کہ نصاب کو ماڈرن لائف کے مطابق کریں، مختلف منصوبوں پر اے ڈی پی اور گرانٹ نیٹ کے ذریعے کام ہوتا ہے، گرانٹ نیٹ پر 150 کے قریب منصوبے پر کام ہوا، اے ڈی پیز کے ذریعے میجرز کام ہو رہے ہیں جن کے نمبرز نہیں بتا سکتا لیکن سائٹس پر کام ہوا ہے . صوبائی وزیر تعلیم سردار شاہ نے مزید کہا کہ سندھ کا چپہ چپہ آثارِ قدیمہ ہے، قدیمی دھرتی ہے جس میں بہت چلنجز ہیں، ہمارے پاس اتنے وسائل نہیں وفاقی ہریٹج منسٹری نے ایک روپیہ ہمارے لیے نہیں رکھا، میں شفقت محمود صاحب سے بات کروں گا کہ وفاقی حکومت بھی آگے لائے . . .
حیدرآباد(قدرت روزنامہ)وزیر سندھ تعلیم سردار شاہ نے کہا ہے کہ سب سے بڑا چینلج آج تعلیم ہے . صوبائی وزیر تعلیم سردار شاہ نے حیدرآباد میں لطیف شناسائی کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں شاہ عبد الطیف بھٹائی کو چوتھی جماعت سے پڑھ رہا ہوں، لطیف سائیں کو لوگوں تک پہنچانا ہے، ہمیں وہ کام کرنا ہے کہ نئی نسل شاہ عبد الطیف بھٹائی کو سمجھے .
متعلقہ خبریں