انھوں نےخطاب میں کہا کہ 57 قوانین پاس ہوئے جس میں سے اکثریت ایف اے ٹی ایف کی مرضی کے ہیں . ہم سب آئی ایم ایف کے غلام ہیں . سراج الحق کا کہنا ہے کہ اس وقت بھی اسلام آباد میں شطرنج کا کھیل جاری ہے، اس کھیل میں ان کا بنےگا عوام کا کچھ نہیں ہوگا . مسلم لیگ ن کا ہم نے بہت ساتھ دیا ہے، وزیراعلی سے وزیراعظم بنایا لیکن وہ بھی اپنےعشق میں مبتلا ہیں . امیرِ جماعت اسلامی نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں حقیقی احتساب ہونا چاہیئے، حقیقی احتساب سے ہی معاشرہ ترقی کرتا ہے . مشرف نے بھی احتساب کا نعرہ لگایا . عمران خان بھی احتساب کا نعرہ لگا کر اقتدار میں آیا . خطاب میں ان کا کہنا تھا عدل اورتقوی کے ذریعے ملک ترقی کرسکتا ہے، عدل کے ذریعے ہی ملک میں عزت اوراحترام ہوگا . بارروم مضبوط ہوگا تو نظر انصاف کرنے اور دلوانے پر ہوگی نہ کہ جیب پر . امیرجماعت اسلامی نےکہا کہ ہمارے معاشرے میں ایک غریب کی آبادی ہے . پاکستان کی خوشحالی آزادانہ منصفانہ عدالتی نظام ہے . مجھے ایک دن کے لیے بھی موقع ملا توعدالت کا منصفانہ نظام قائم ہوگا . سراج الحق کا کہنا تھا کہ 47 ہزار ارب کا ہم پرقرضہ ہے، میں نے تین سال میں محنت کرکے کے پی کو قرض فری صوبہ بنایا . سرمایہ داروں کے ہاتھ میں پیسا جمع نہیں ہونا چاہیے . یہ دہشت گرد عیش وعشرت، لوٹ مارتو یہاں کرتے ہیں لیکن پیسا باہر رکھتے ہیں . انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں کسی چیزکی کمی نہیں . صرف اہل ایماندارحکمرانوں کی ضرورت ہے . . .
ملتان (قدرت روزنامہ)امیرجماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ پینڈورا پیپرزمیں میرا نام نہیں تھا، 700 لوگوں کے نام آئے ہیں . ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن ملتان کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ پینڈورا پیپرزمیں پیپلز پارٹی، نون لیگ اور پی ٹی آئی کے لوگوں کے نام تھے .
متعلقہ خبریں