کیا 100 نہتے آدمی گوریلا کا مقابلہ کرسکتے ہیں؟ ماہر حیوانات نے مشہور سوال کا حیران کن جواب دے دیا

لندن(قدرت روزنامہ)ماہرین نے اس مقبول سوال کا حتمی جواب دینے کی کوشش کی ہے کہ اگر 100 نہتے آدمیوں کا مقابلہ ایک گوریلا سے ہو تو کون جیتے گا۔ یونیورسٹی آف کینٹ کے ماہر ڈاکٹر نکولس نیوٹن فشر، جو جانوروں کے رویے پر تحقیق کرتے ہیں، نے اس سوال پر اپنی رائے دی ہے۔
ڈیلی سٹار کی ایک رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر فشر کا کہنا ہے کہ عام حالات میں گوریلے پرامن ہوتے ہیں اور وہ لوگوں کے ہجوم سے بچنے کی کوشش کریں گے۔ تاہم ایک فرضی لڑائی کے منظر نامے میں جہاں 100 عام آدمی بغیر ہتھیاروں کے ایک بڑے نر گوریلے کا مقابلہ کریں، تو اس کے دو ممکنہ نتائج ہو سکتے ہیں:
انسانوں کی جیت: بڑی تعداد کے باعث انسان جیت سکتے ہیں لیکن اس کے لیے انہیں بہت زیادہ جانی نقصان برداشت کرنا پڑے گا۔ بہت سے حملہ آور مارے جائیں گے یا شدید زخمی ہوں گے۔ لیکن انسانوں میں اپنی جان بچانے کا فطری جذبہ اس اجتماعی حملے میں رکاوٹ بنے گا۔
گوریلے کی جیت: گوریلا اپنی غیر معمولی طاقت، بڑے دانتوں اور نفسیاتی برتری کی وجہ سے جیت سکتا ہے۔ ایک وقت میں صرف چند آدمی ہی اس تک پہنچ پائیں گے اور وہ خوف و دہشت پھیلا دے گا جو باقیوں کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کر دے گا۔
ڈاکٹر فشر کے خیال میں سب سے زیادہ حقیقت پسندانہ نتیجہ یہ ہے کہ گوریلا لڑنے کے بجائے بھاگنے کی کوشش کرے گا اور جو بھی آدمی اس کے زیادہ قریب آنے کی کوشش کرے گا اسے مار دے گا۔ دوسری طرف انسان اتنے خوفزدہ ہوں گے یا اپنی جان بچانے کی اتنی پرواہ کریں گے کہ وہ درحقیقت گوریلے کا مقابلہ کرنے کی جرات ہی نہیں کریں گے، اور ایک دوسرے پر انحصار کرتے رہیں گے۔