خضدار، زمینداروں کو سولر پینل اسکیم کے تحت ملنے والی رقم میں بے ضابطگیوں کا انکشاف

خضدار(قدرت روزنامہ)حکومت بلوچستان کی جانب سے دیئے گئے زمینداروں کی سولر پینل اسکیم میں مبینہ طور پربے ضابطگیوں کے انکشافات سامنے آگئے۔ تفصیلات کے مطابق حکومت بلوچستان کی جانب سے پورے بلوچستان کی طرح خضدار کے زمینداروں کو سولر سسٹم پر منتقل کرنے کے لیے 20/20 لاکھ روپے فی کس زمیندار کو رقم جاری کی گئی، یہ رقم زمینداروں کے زرعی ٹیوب ویلز کو سولر سسٹم پر لانے کے لیے تھی تاکہ بجلی کی لوڈشیڈنگ سے نجات مل سکے۔ خضدار میں ایک اندازے کے مطابق 30/40 فیصد زمینداروں کو یہ منصوبہ مختلف حیلے بہانے سے بمشکل ملا ہے مگر حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے خضدار اور گردونواح کے دیہات میں مبینہ طور پرمتعدد زمینداروں کی شکایات موصول ہوئی ہے کہ مبینہ طور پر ان کے بینک اکاﺅنٹس کو تبدیل کیا گیا ہے اور ان کے نام پر جاری کی گئی رقم کسی اور کے اکاﺅنٹ میں منتقل کردی گئی ہے، ان کی رقم ہڑپ کرلی گئی ہے۔ انہوں نے مبینہ طور پر الزام لگایا کہ یہ رقوم مبینہ طور پر مختلف طریقوں سے زمیندار یونین ذمہ داروں نے بندر بانٹ کی ہے جن کی اصل ذمہ داری ان پر عائد ہوتی ہے۔ کچھ زمینداروں سے کاغذی کارروائی فائل چارج اور دیگر اخراجات کے نام پر لاکھوں روپے کی مبینہ کٹوتی کی گئی ہے۔ بعض سادہ لوح کسانوں سے سولر پینلز کی رقم سے دو لاکھ روپے کے ایڈوانس چیک بھی وصول کیے گئے ہیں۔ کچھ ایسے بھی واقعات سامنے آئے ہیں جہاں زمینداروں سے اسٹامپ پیپر پر دستخط کروائے گئے جن میں ان کی نصف رقم دوسرے فریق کو دینے کا ذکر کیا ہے، یہ سب بدعنوانی کی جڑ کون ہے، سولر سسٹم تو نہ ملا الٹا کئی زمینداروں کی بجلی کی لائنیں بھی کاٹ دی گئیں۔ اب ان کی فصلوں میں نہ پانی ہے، نہ روشنی اور نہ ہی کوئی پرسان حال ہے فصلیں تباہ ہو رہی ہیں اور واحد ذریعہ معاش بند ہوتا جارہا ہے۔ زمینداروں کی اپیل ہے حکام بالا فوری طور پر ان تمام زمینداروں کسانوں کی فہرست جاری کریں جن کے لیے سرکاری فنڈز آئے تھے۔ ساتھ ہی وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی، چیف سیکرٹری بلوچستان، صوبائی وزیر زراعت، کمشنر قلات ڈویژن سے مطالبہ کیاگیا ہے کہ فیز ٹو کی رقم فی الحال روکی جائے اور اس پورے معاملے پر ایک غیر جانبدار تحقیقاتی کمیٹی بنائی جائے۔ اس کے ساتھ ساتھ، سولر انرجی ڈیپارٹمنٹ میں پالیسی کی خلاف ورزی کرنے والے عناصر کیخلاف اینٹی کرپشن کو باقاعدہ تحقیقات کا حکم دیا جائے اور زمینداروں کی رقوم ہڑپنے والے مبینہ ملوث افراد کو گرفتارکرکے انہیں سخت سے سخت سزادی جائے۔