’’بھارت پاکستان کو خوفزدہ نہ کرسکا‘‘؛ امریکی پروفیسر نے بھارتی میڈیا اور حکومت کو آئینہ دکھا دیا
’’بھارت کے ’فسادی میڈیا‘ نے عوام کو غلط معلومات فراہم کی ہیں‘‘؛ کرسٹین فیئر

امریکا (قدرت روزنامہ)امریکا کی معروف پروفیسر اور سیکیورٹی ماہر کرسٹین فیئر نے بھارتی حکومت اور میڈیا کے جنگی جنون پر تیشہ چلاتے ہوئے انھیں آئینہ دکھا دیا ہے۔
ایک بھارتی ٹی وی پروگرام کے دوران اپنے تبصرے میں امریکی پروفیسر نے کہا کہ ’’بھارت اپنی ہر ممکن کوشش کے باوجود پاکستان کو خوفزدہ نہیں کر سکا‘‘۔
پروفیسر فیئر نے اپنے مدلل انداز میں کہا کہ ’’ڈیٹرنس کا اندازہ اس ملک کے رویے سے لگایا جاتا ہے جسے روکنے کی کوشش کی جا رہی ہو۔ موجودہ حالات میں ایسا کوئی ثبوت نہیں کہ پاکستان نے اپنی پوزیشن ترک کی ہو یا موقف سے پیچھے ہٹا ہو‘‘۔
انہوں نے بھارت کی پالیسیوں پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’بھارت نے بے بنیاد دعوے کرکے خود کو ایک خطرناک صورتحال میں ڈال دیا ہے۔ بھارت کے اندر میڈیا، خاص طور پر جنہیں میں ’فسادی میڈیا‘ کہتی ہوں، نے عوام کو غلط معلومات فراہم کی ہیں‘‘۔
پروفیسر فیئر نے واضح کیا کہ ’’حقیقت یہ ہے کہ بھارت نہ تو پاکستان کو کسی ناکامی سے دوچار کرسکا اور نہ ہی اسے خوفزدہ کرسکا ہے۔ پاکستان پیچھے نہیں ہٹا اور نہ ہی وہ بھاگا ہے‘‘۔
انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ ’’یہ تنازعہ بھارت کی توقع سے کہیں زیادہ تیزی سے شدت اختیار کرگیا۔ بدقسمتی سے بھارتی بے لگام میڈیا عوام میں ایسی توقعات پیدا کرتا ہے جو بعد میں عسکری تقاضوں کو جنم دیتی ہیں‘‘۔
پروفیسر فیئر کا یہ تبصرہ اس وقت سامنے آیا ہے جب بھارت کو حالیہ عسکری محاذ آرائی میں مسلسل ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ غیر ملکی دانشوروں کی ایک بڑی تعداد اب پاکستان کی کامیابیوں کا اعتراف کر رہی ہے۔
ماہرین کے مطابق پروفیسر فیئر کے یہ بیانات نہ صرف بھارت کی خارجہ پالیسی پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہیں، بلکہ یہ پاکستان کی مضبوط دفاعی پوزیشن کو بھی اجاگر کرتے ہیں۔ یہ تبصرے اس بات کی غمازی کرتے ہیں کہ بین الاقوامی سطح پر بھارت کے دعوؤں کو زیادہ سنجیدگی سے نہیں لیا جا رہا۔