آئی ایم ایف کا دورہ مکمل،ٹیکس آمدن بڑھانے، سبسڈیز میں کمی، معاشی اصلاحات پر زور

نئے بجٹ پر تعمیری بات چیت ہوئی، حتمی نتیجے پر پہنچنے کیلئے مذاکرات جاری رہیں گے، ناتھن پورٹر


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)عالمی مالیاتی وفد کا نئے مالی سال کے بجٹ میں ٹیکس آمدن بڑھانے، سبسڈیز میں کمی، اخراجات کی ترجیحات کا تعین کرنے اور معاشی اصلاحات پر کاربند رہنے پر زور دیا گیا ہے۔ آئی ایم ایف مشن کے دورۂ پاکستان کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔ مشن چیف ناتھن پورٹر کا کہنا ہے کہ پاکستانی حکام کے ساتھ نئے بجٹ پر تعمیری بات چیت ہوئی، حتمی نتیجے پر پہنچنے کیلئے مذاکرات جاری رہیں گے، اگلا معاشی جائزہ رواں سال کی دوسری ششماہی میں ہوگا۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔ جس میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف مشن کا دورۂ پاکستان مکمل ہوگیا۔
اعلامیے کے مطابق 26-2025ء کے بجٹ پر حکام سے تعمیری بات چیت ہوئی، پاکستان کا پرائمری سرپلس کا ہدف 1.6 فیصد مقرر کیا گیا ہے، آئندہ دنوں میں بجٹ پر مزید بات چیت جاری رہے گی، پروگرام کے تحت مالی نظم و ضبط برقرار رکھا جائے گا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ توانائی کے شعبے میں اصلاحات پر گفتگو ہوئی، آئی ایم ایف نے مہنگائی کا ہدف 5 سے 7 فیصد تک لانے پر زور دیا اور کہا ہے کہ زرمبادلہ ذخائر کی بحالی اور شرح مبادلہ میں لچک لانا ہوگی۔
اعلامیے کے مطابق اگلا آئی ایم ایف جائزہ 2025ء کی دوسری ششماہی میں متوقع ہے۔ آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ معاشی اصلاحات کیلئے پاکستانی حکام پر اعتماد ہے۔
رپورٹ کے مطابق ناتھن پورٹر کی قیادت میں مشن نے 19 مئی 2025ء سے اسلام آباد کا دورہ کیا، دورے کے ابتدائی نتائج کی بنیاد پر عملہ رپورٹ تیار کرے گا، رپورٹ منظوری کے بعد ایگزیکٹو بورڈ کو غور اور فیصلے کیلئے پیش کیجائے گی، اس دورے کا مقصد حالیہ معاشی حالات، پروگرام کے نفاذ کا جائزہ لینا تھا۔
ناتھن پورٹر کا کہنا ہے کہ پاکستانی حکام کیساتھ بجٹ تجاویز، وسیع تر معاشی پالیسی و اصلاحاتی ایجنڈے پر تعمیری بات چیت کی، یہ 2024ء کے ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسلٹی اور 2025ء کے ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلیٹی فیسلٹی کا حصہ ہے۔
آئی ایم ایف کا مزید کہنا ہے کہ حکام نے مالی نظم و ضبط کے ساتھ اپنی وابستگی کا اعادہ کیا ہے، سماجی تحفظ اور اہم اخراجات کو تحفظ دینے کا عزم بھی ظاہر کیا ہے، محصولات میں اضافے کیلئے اقدامات پر تبادلہ خیال ہوا، خصوصاً ٹیکس نیٹ وسیع کرنے اور ٹیکس کی تعمیل بہتر بنانے پر بات چیت ہوئی، اخراجات کو ترجیحی بنیادوں پر مختص کرنے کے اقدامات زیرِ بحث آئے۔
اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ آئندہ دنوں میں بجٹ پر اتفاق کیلئے بات چیت جاری رہے گی، توانائی کے شعبے میں اصلاحات کا مقصد مالی بہتری ہے، پاکستان میں بجلی کے شعبے کی زیادہ لاگت کو کم کرنا مقصد ہے، اس سے پائیدار ترقی کو فروغ اور کاروبار و سرمایہ کاری کے مواقع پیدا ہونگے۔
اعلامیے کے مطابق حکام نے مضبوط معاشی پالیسی سازی اور مالیاتی بفرز کی تشکیل کے عزم کا اظہار کیا، ایک سخت اور ڈیٹا پر مبنی مالیاتی پالیسی اپنانا ترجیح رہے گی۔