90 سالہ بوڑھے بابا کو چوروں نے لوٹا تو پولیس والے نے ان کو 1 لاکھ دے دیئے ۔۔ جانیں یہ نوجوان پولیس والا کون ہے جس نے بوڑھے بابا کی مدد کی؟
90 سالہ عبدالرحمٰن نامی یہ بابا سری نگر میں چھوٹا سا گولا ٹوکرا لگاتے ہیں جس پر وہ چنے بیچتے ہیں . جب لاک ڈاؤن لگا تو ان کا کام رُک گیا تھا مگر چونکہ یہ سڑک پر ہی رہتے ہیں، ان کے پاس نہ کوئی گھر والا ہے اور نہ ہی کوئی ان کا ساتھی یہ اکیلے ہی سڑک پر اپنے ٹوکرے کے ساتھ کپڑا بچھا کر بیٹھتے ہیں . انہوں نے اس کام سے اپنی زندگی بھر کی جمع پونجی جو جمع کی اس رقم کی قیمت 1 لاکھ روپے تھے، جوں ہی یہ اپنے آبائی گھر منتقل ہونے لگے چوروں نے ان کو لوٹ لیا . جب پولیس چیف سندیپ چوہدری کو معلوم چلا تو انہوں نے اس بوڑھے بابا رحمٰن کو ڈھونڈا اور ان کو اپنی جیب سے 1 لاکھ روپے ادا کئے، جبکہ سندیپ بتاتے ہیں کہ: '' میرے پاس 1 لاکھ روپے اپنے گھر والوں کے لئے تھے جو میں نے جمع کئے تھے لیکن جب مجھے رحمن کا پتہ چلا تو مجھ سے رہا نہ گیا کہ اب تک بوڑھی ہڈیوں کو بھی تھکا کر کما رہے ہیں، اس کے لئے میں نے اپنا آئی فون بیچ دیا اور ان کی مدد کی، مجھے رحمن کو دیکھ کر اپنے دادا یاد آگئے جو بالکل ان کی طرح دکھتے تھے . مجھ سے جو ہو سکا وہ میں نے ضرور کیا، مذہب اور مدد سے بڑھ کر انسان کے پاس کچھ نہیں ہوتا میں نے بھی یہی کیا ہے . '' . .