ماہرہ خان کی خلیل الرحمان قمر اور فردوس جمال کے الزامات پر لب کشائی


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان کی سپر اسٹار اور ورسٹائل اداکارہ ماہرہ خان نے پہلی بار خلیل الرحمان قمر کے خلاف اپنی متنازع ٹویٹ، اور فردوس جمال کی جانب سے کی گئی تنقید پر کھل کر بات کی۔
ماہرہ خان نے حال ہی میں معروف فنکار و میزبان احمد علی بٹ کے پوڈکاسٹ ”ایکسکیوز می“ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے نہ صرف اپنی غلطی تسلیم کی بلکہ اپنی سوچ اور مؤقف کو بھی واضح انداز میں بیان کیا۔
پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے ماہرہ خان نے کہا،ہم کبھی دوست نہیں تھے، لیکن میں نے ’صدقے تمہارے‘ کیا جو ان کی کہانی تھی، اور ہم نے اسے بڑی محبت سے کیا۔
خلیل الرحمان قمر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ، اگر آپ کو لگتا ہے کہ میں نے غلط کیا، تو ہاں، میں مانتی ہوں کہ میں نے غلطی کی۔ مجھے انہیں پہلے میسیج کرنا چاہیے تھا، وہ بالکل ٹھیک کہہ رہے ہیں، میں ان سے براہِ راست پوچھ سکتی تھی، لیکن یہ میری کوتاہی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ، ہوا کچھ یوں کہ میں ان دنوں فلم ’نیلوفر‘ کی شوٹنگ میں مصروف تھی، جب رات کے تقریباً چار بجے میں نے ایک خبر دیکھی جس میں وہ ایک خاتون کوبرا بھلا کہہ رہے تھے۔ میرے لیے یہ اہم نہیں تھا کہ وہ خاتون کون ہے، مسئلہ رویے کا تھا، جو یقینا قابلِ اعتراض تھا ۔دراصل ہم میں یہ ہمت نہیں ہوتی کہ کسی طاقتور شخصیت کو ٹوکے، کیونکہ ہمیں اپنی نوکریاں کھونے کا خوف ہوتا ہے۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ جب میں نے وہ ویڈیو دیکھی، مجھے غصہ آیا اور میں نے ٹویٹ کر دیا۔ بعد میں میری والدہ نے کہا کہ مجھے پہلے خلیل صاحب سے بات کرنی چاہیے تھی۔ اگر اگلے دن کوئی سوال کرتا، تو میں کہہ سکتی تھی کہ میں ان سے متفق نہیں ہوں۔
ماہرہ خان نے اپنا موقف واضح کرتے ہوئے کہا کہ، یہ صرف ایک واقعہ نہیں تھا، بلکہ اس نوعیت کے کئی واقعات ہو چکے تھے۔ میرے لیے یہ ممکن نہیں کہ ایک فنکار کو اُس کی شخصیت سے الگ کر سکوں، اور یہی میرا مؤقف ہے۔
انہوں نے اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوئے کہا۔ ہاں، میں مانتی ہوں کہ مجھے یہ معاملہ بہتر انداز میں سنبھالنا چاہیے تھا۔ میں نے جذباتی ردِعمل دیا، مگر آج بھی مؤقف وہی ہے۔
دوران گفتگو ماہرہ خان نے سینئر اداکار فردوس جمال کی ان پر کی جانے والی تنقید کا بھی جواب دیا، جس میں بقول ان کے ماہرہ خان اب ہیروئن کے مرکزی کردار میں فٹ نہیں بیٹھتیں۔
انہوں نے کہا، “شروع میں یہ تنقید دل پر لگتی تھی، لیکن اب میں متاثر نہیں ہوتی۔ ’پنجاب نہیں جاؤں گی‘ کے وقت میری اپنی انڈسٹری نے بھی مجھے تنقید کا نشانہ بنایاتھا جسے برداشت کرنا میرے لیے انتہائی مشکل تھا۔
ان کا ماننا تھا کہ جب تک آپ کامیاب ہیں تو سب خوش ہوتے ہیں، لیکن جب آپ بہت زیادہ کامیاب ہو جائیں تو کچھ لوگ غیر محفوظ محسوس کرتے ہیں اور آپ کے خلاف ہو جاتے ہیں۔
ماہرہ نے مزید کہا، ”وہ لوگ مجھے جانتے ہی نہیں، اسی لیے ان کے خیالات میرے بارے میں یکطرفہ ہوتے ہیں۔“
انٹرویو کے بعد سوشل میڈیا پر ماہرہ خان کے مؤقف کو ایمانداری اور بالغ نظری کے طور پر سراہا جا رہا ہے۔
بہت سے صارفین نے کہا کہ ایک سپر اسٹار ہو کر بھی ماہرہ نے اپنی غلطی تسلیم کی، جو ان کی عاجزی کا ثبوت ہے۔
بعض نے کہا کہ ”یہی ماہرہ خان کی خاص بات ہے، وہ دل سے بات کرتی ہیں اور سچ بولتی ہیں“۔
ماہرہ خان پاکستان کی ان چند فنکاراؤں میں شامل ہیں جنہوں نے ٹیلی ویژن اور فلم دونوں میں یکساں کامیابی حاصل کی۔ ان کے مشہور ڈراموں میں ہم سفر، شہر ذات، صدقے تمہارے، ہم کہاں کے سچے تھے شامل ہیں، جبکہ ان کی فلمی کامیابیوں میں ورنہ، ہو من جہاں، سپر اسٹار، قائداعظم زندہ باد جیسی فلمیں شامل ہیں۔
جلد ہی وہ ہمایوں سعید کے ساتھ فلم ”لو گرو“ میں جلوہ گر ہوں گی۔