نازیبا تصاویر اور ویڈیوز کیلئے مشہور بھارتی اسکینڈل کوئین پونم پانڈے کے اہم انکشافات


ممبئی(قدرت روزنامہ)بالی ووڈ کی معروف اداکارہ اور ماڈل پونم پانڈے نے حال ہی میں ایک انٹرویو میں اپنی ذاتی زندگی، سوشل میڈیا پر اپنے تجربات، جسمانی خود اعتمادی، اور تنقید کا سامنا کرنے پر کھل کر بات کی ہے۔
انہوں نے اپنی زندگی کے مختلف پہلوؤں پر دی گئی ویڈیو کلپس میں کئی اہم موضوعات پر روشنی ڈالی جو نوجوانوں کے لیے خاصی متاثر کن ہیں۔
پونم پانڈے نے انٹرویو کے آغاز میں واضح کیا کہ وہ ایک حقیقی انسان ہیں، جو نہ صرف زندہ ہیں بلکہ اپنی ذات اور زندگی کے ساتھ سچی اور مخلص ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان کا انسٹاگرام اکاؤنٹ مکمل طور پر ان کے ذاتی خیالات اور جذبات کی عکاسی کرتا ہے اور وہ وہاں جو بھی پوسٹ کرتی ہیں، وہ اپنی مرضی اور دل کی سن کر کرتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر اکثر چیزیں مکمل طور پر حقیقت نہیں ہوتیں۔ لوگ اپنی زندگیوں کے صرف خوشگوار پہلو دکھاتے ہیں جب کہ حقیقت میں ہر شخص کو اپنی ذاتی مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔
پونم نے بتایا کہ ان کے انسٹاگرام پر اگر وہ خوش ہوتی ہیں تو وہاں خوشی کی کہانیاں نظر آتی ہیں اور اگر وہ اداس ہوتی ہیں تو کوئی پوسٹ نہیں ہوتی۔ اس طرح ان کا پیج حقیقی زندگی کی عکس بندی کرتا ہے۔
پونم پانڈے نے اپنے جسم کے بارے میں کھل کر بات کی اور کہا کہ وہ اپنے جسم سے محبت کرتی ہیں، چاہے لوگ ان کی جسمانی پوزیشننگ پر تنقید کریں یا انہیں متنازعہ سمجھیں۔
انہوں نے بتایا کہ کئی لوگ انہیں جسمانی شرم (باڈی شیمنگ) کا نشانہ بناتے ہیں لیکن وہ خود کو ایسے حملوں سے متاثر نہیں ہونے دیتیں۔ وہ جسم کی محبت کو انتہائی اہمیت دیتی ہیں اور اپنے آپ کو پوری دیانتداری سے قبول کرتی ہیں۔
پونم نے بتایا کہ بچپن میں وہ ایک انتہائی انٹروورٹڈ اور خواب دیکھنے والی لڑکی تھیں، جو اپنے خیالات میں گم رہتی تھیں۔
انہوں نے اپنی جذباتی کیفیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہمیشہ خود سے محبت کرتی ہیں اور اپنی زندگی کو اپنی مرضی سے جینے کی خواہاں ہیں۔ ان کے خیال میں ہر شخص کو اپنی ذات سے محبت کرنی چاہیے اور خود کو قبول کرنا چاہیے۔

پونم نے بتایا کہ وہ اپنے بیانات اور تصاویر کی وجہ سے متنازعہ بنی ہیں مگر ان کا مقصد صرف خود کو آزادی سے ظاہر کرنا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ وہ نہ تو کوئی جرم کر رہی ہیں اور نہ ہی کسی کو نقصان پہنچا رہی ہیں بلکہ صرف اپنی زندگی کو اپنی مرضی سے جینا چاہتی ہیں۔
گفتگو کے دوران ایک بہت حساس موضوع اٹھایا گیا، جس میں سروریکل کینسر اور اس کے بارے میں عوامی آگاہی کا ذکر آیا۔ اس نے بتایا کہ اس بیماری کے بارے میں زیادہ تر لوگوں کو معلوم نہیں ہے، اور بہت سے لوگ صرف بریسٹ کینسر کو ہی جانتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حال ہی میں اس نے اپنی انسٹاگرام پوسٹ پر ایچ پی وی ویکسین کے بارے میں معلومات شیئر کی ہیں جس کا مقصد لوگوں کو ویکسین لینے کی ترغیب دینا تھا۔
اس نے بتایا کہ اس کے پوسٹ کرنے کے بعد کئی ڈاکٹرز نے اسے فون کر کے بتایا کہ ان کے کلینک میں ویکسین لینے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، جو کہ ایک مثبت قدم ہے۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ وہ اکثر سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بنتی ہے لیکن اس نے ان تمام تنقیدوں کو مثبت انداز میں لیا کیونکہ اس کا مقصد دوسروں کی زندگی بچانا ہے۔
اس نے کہا کہ اگرچہ وہ نے کبھی کسی کو برا بھلا نہیں کہا، اس کے باوجود بہت سے لوگوں نے اسے ناپسند کیا، لیکن وہ سمجھتی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں کو سبق سکھا دیا ہے۔
گفتگو میں انہوں نے ذاتی زندگی کی مشکلات کا بھی ذکر کیا، خاص طور پر گھریلو تشدد کے حوالے سے۔ اس نے بتایا کہ وہ پہلے کبھی شادی شدہ نہیں تھی بلکہ ایک لِونگ رشتہ میں تھی اور اس تعلق میں اسے بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
اس نے کہا کہ یہ صورتحال اس کے لیے بہت تکلیف دہ تھی لیکن اس نے خود کو مضبوط بنایا اور حالات کا مقابلہ کیا۔ اس نے کہا کہ ایسے حالات میں سے نکلنا بہت مشکل ہوتا ہے لیکن حوصلہ اور ہمت کے ساتھ یہ ممکن ہے۔