عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی، کیا حکومت یکم جون سے پیٹرولیم مصنوعات سستی کرے گی؟

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں ایک بار پھر کمی دیکھنے میں آئی ہے جبکہ ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ کمی اوپیک پلس کے ممکنہ فیصلے کے پیشِ نظر ہے جس میں تنظیم اپنی تیل کی پیداوار میں مزید اضافہ کرنے پر غور کر رہی ہے، یہ اہم اجلاس اس ہفتے کے اختتام پر متوقع ہے۔
منگل کو برینٹ کروڈ آئل کے سودے 12 سینٹ یعنی 0اعشاریہ 19 فیصد کمی کے ساتھ 64اعشاریہ 62 ڈالر فی بیرل پر بند ہوئے جبکہ امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ آئل کی قیمت 15 سینٹ یعنی 0اعشاریہ 24 فیصد کمی کے ساتھ 61اعشاریہ 38 ڈالر فی بیرل ریکارڈ کی گئی۔
اے این زیڈ بینک کے سینئر کموڈیٹی اسٹریٹجسٹ ڈینئل ہائنس کے مطابق “خام تیل کی قیمت میں کمی اس امکان کے پیشِ نظر ہوئی ہے کہ اوپیک کی پیداوار میں اضافہ ہو سکتا ہے، جس کے باعث مارکیٹ میں رسد بڑھے گی۔”
اوپیک پلس کے آٹھ اہم رکن ممالک جنہوں نے پہلے رضاکارانہ طور پر پیداوار میں کٹوتی کی تھی، اب 31 مئی کو اجلاس میں شرکت کریں گے یہ اجلاس طے شدہ شیڈول سے ایک دن پہلے منعقد کیا جا رہا ہے، جس کی تصدیق گروپ کے تین ذرائع نے رائٹرز کو پیر کے روز کی۔
اگرچہ عالمی سطح پر خام تیل کی قیمتوں میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے تاہم پاکستان میں اس کمی کے مطابق حکومت نے تاحال مقامی سطح پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کوئی واضح کمی نہیں کی۔
معاشی ماہرین کے مطابق حکومت گزشتہ دو ماہ کے دوران 15 سے 20 روپے فی لیٹر تک قیمتیں کم کر سکتی تھی مگر ملک کی نازک معاشی صورتحال کے پیشِ نظر اس کمی کا فائدہ عوام تک نہیں پہنچایا گیا۔
اس کے برعکس حکومت نے بجلی کے نرخوں میں معمولی ریلیف دے کر عوام کو سہولت فراہم کرنے کی کوشش کی۔
حکومت پاکستان پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر ہر پندرہ دن بعد نظرثانی کرتی ہے لیکن پچھلے تجربات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ یکم جون سے قیمتوں میں کسی بڑی کمی کا امکان کم ہے۔