ماحولیاتی ماہرین پچھلے کئی سالوں سے یہ کہتے آرہے ہیں کہ بیسویں صدی کے اوسط عالمی درجہ حرارت کے مقابلے میں صرف 1.5 فیصد کا اضافہ بھی پوری انسانیت کےلیے ہلاکت خیز ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ اس اضافے کے بعد ماحولیاتی تباہی اتنی شدید ہوجائے گی کہ اس کا ازالہ کرنا ہمارے بس میں نہیں رہے گا . کلائمیٹ کلاک سے پتا چلتا ہے کہ آج دنیا بھر میں ہر سیکنڈ کے دوران 24 لاکھ پاؤنڈ (تقریباً 11 ہزار ٹن) کاربن ڈائی آکسائیڈ فضا میں شامل ہورہی ہے، درجہ حرارت میں اضافہ 1.238 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ چکا ہے جو آنے والے 10 سالوں میں 1.5 ڈگری کی حد کو چھو لے گا . اس بارے میں ’’کلائمیٹ کلاک ڈاٹ نیٹ‘‘ کے نام سے باقاعدہ ویب سائٹ بھی موجود ہے جہاں کاربن ڈائی آکسائیڈ کے لمحہ بہ لمحہ اخراج اور درجہ حرارت میں اضافے کے علاوہ اس ممکنہ وقت کا اندازہ بھی پیش کیا گیا ہے کہ جب یہ اضافہ ڈیڑھ (1.5) سینٹی گریڈ کی خطرناک حد تک پہنچ جائے گا . واضح رہے کہ یہ پیش گوئی ماحولیاتی گھڑی (کلائمیٹ کلاک) کی بنیاد پر کی گئی ہے جسے 2015 میں بنایا گیا تھا تاکہ دنیا بھر میں بڑھتی ہوئی آلودگی اور عالمی درجہ حرارت میں اضافے پر مسلسل نظر رکھتے ہوئے مستقبل کا درست ترین ماحولیاتی منظر نامہ ترتیب دیا جاسکے . . .
کراچی (قدرت روزنامہ)2031 میں خطرناک ماحولیاتی تباہی کا خدشہ ہے جس سے متعلق ماہرین نے خبردار کر دیا ہے . تفصیلات کے مطابق عالمی ماحولیاتی ماہرین نے دنیا کو خبردار کیا ہے کہ ہمارے سیارے کے اوسط درجہ حرارت میں 2031 تک ڈیڑھ (1.5) ڈگری سینٹی گریڈ کا اضافہ ہوجائے گا جس کا نتیجہ بہت ہی خطرناک ماحولیاتی تباہی کی صورت میں نکل سکتا ہے .
متعلقہ خبریں