بھارت کے 3 رافیل سمیت کون کون سے طیارے تباہ ہوئے؟ تمام تفصیلات جاری

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان کی فضائیہ نے حالیہ فضائی جھڑپوں میں بھارت کے کئی لڑاکا طیارے کامیابی سے نشانہ بنائے، جن کے ماڈل، مقامات، پائلٹوں کے نام، سروس نمبرز اور ان کی موجودہ حالت سے متعلق تفصیلات منظر عام پر آ گئی ہیں۔
یہ کارروائیاں دشمن کی جارحیت کا منہ توڑ جواب تھیں، جن میں پاکستان نے اپنی فضائی برتری اور جدید عسکری مہارت کا عملی ثبوت دیا۔
عسکری شعبہ کی سینئر صحافی فہمیدہ یوسفی کے مطابق پہلا طیارہ جو نشانہ بنا، وہ بھارت کا ’’معراج 2000‘‘ تھا جو کشمیر کے علاقے پامپور میں مار گرایا گیا۔
اس طیارے کے پائلٹ ونگ کمانڈر اومان کتم شدید زخمی حالت میں سری نگر کے فوجی ہسپتال میں زیر علاج ہیں اور ذرائع کے مطابق ان کی حالت نازک ہے۔ یہ کارروائی پاکستان کے جدید جنگی طیارے نے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل کے ذریعے کی۔
دوسرا بھارتی طیارہ ’’مگ 29‘‘ جموں کے علاقے رام بن میں گرایا گیا۔ اس کے پائلٹ اسکواڈرن لیڈر کیشو یادو ہیں، جنہیں زخمی حالت میں ادھم پور کے فوجی ہسپتال منتقل کیا گیا۔ ان کا علاج جاری ہے اور اہل خانہ کو فوری اطلاع دے دی گئی ہے۔
تیسری فضائی جھڑپ میں بھارت کا ’’سخوئی 30‘‘ طیارہ نشانہ بنایا گیا جو اکھنور کے علاقے میں گر کر تباہ ہوا۔ اس طیارے میں دو پائلٹ سوار تھے،ونگ کمانڈر للت گرگ اور فلائٹ لیفٹیننٹ منڈت تیواری۔ دونوں افسران کو معمولی زخمی حالت میں قریبی فوجی ہسپتال منتقل کر دیا گیا، جہاں ان کی حالت مستحکم بتائی جا رہی ہے۔
چوتھی کارروائی میں دشمن کا جدید ترین لڑاکا طیارہ ’’رافیل‘‘ بھٹنڈہ کے مقام پر نشانہ بنا۔ طیارے کے پائلٹ ونگ کمانڈر ارون پنوار شدید زخمی حالت میں بھٹنڈہ کے فوجی ہسپتال لائے گئے تاہم بعد ازاں نازک حالت کے باعث انہیں چندیمندر کمانڈ ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
پانچویں کارروائی بھی ’’رافیل‘‘ طیارے کے خلاف کی گئی، جو بھٹنڈہ کے شمالی علاقے میں مار گرایا گیا۔ اس طیارے کے پائلٹ ونگ کمانڈر منیش کو زخمی حالت میں چندیمندر کے فوجی ہسپتال لایا گیا، جہاں ان کی حالت تسلی بخش بتائی گئی ہے۔
چھٹی اطلاع کے مطابق ایک اور ’’رافیل‘‘ طیارہ نشانہ بنا جس کے پائلٹ اسکواڈرن لیڈر سنیل ہیں۔ ان کو بھی زخمی حالت میں سری نگر کے بیس ہسپتال میں داخل کیا گیا، اور ڈاکٹروں کے مطابق ان کی حالت مستحکم ہے۔
ان تمام کارروائیوں میں پاکستان نے دفاع وطن کا حق ادا کرتے ہوئے دشمن کے جدید ترین فضائی ہتھیاروں کو ناکام بنایا۔
ماہر نشانے، جدید ٹیکنالوجی، اور جرات مندانہ حکمت عملی کے امتزاج سے یہ ثابت کر دیا گیا کہ وطن عزیز کی فضائی سرحدیں نہ صرف محفوظ ہیں بلکہ کسی بھی حملے کا فوری، فیصلہ کن اور دندان شکن جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں۔