ویڈیو: ایک کو بھگا کر لے گیا، دوسری خود بھاگ کر آئی، نوجوان نے دو لڑکیوں سے بیک وقت شادی کرلی

اپر چترال(قدرت روزنامہ)خیبر پختونخوا کے ضلع اپر چترال میں ایک انوکھا واقعہ پیش آیا جہاں ایک “خوشگوار حادثے” میں ایک لڑکے نے دو مختلف مسالک کی لڑکیوں کے ساتھ بہ یک وقت شادی کرکے سب کو حیرت میں ڈال دیا۔
اطلاعات کے مطابق اپر چترال کے علاقے تورکھو کا سرتاج احمد نامی نوجوان ملازمت سے چھٹی پر گاؤں آیا اور اہل سنت مسلک کی لڑکی دختر عیسیٰ ولی کو بھگا کر گھر پہنچا تو گاؤں کی ایک اور لڑکی دختر محمور (مسلک اسماعیلیہ) اس سے شادی کیلئے پہلے ہی اس کے گھر ڈیرے ڈال چکی تھی۔
دونوں لڑکیوں نے موقف اختیار کیا کہ سرتاج احمد ان کے ساتھ ٹیلیفون پر مستقل رابطے میں تھا اور دونوں سے علیحدہ علیحدہ نکاح کا وعدہ کر چکا تھا۔
واقعے کی سنگینی اور ممکنہ خلفشار کو مدنظر رکھتے ہوئے گاؤں کے عمائدین نے فوری مشاورت کی اور مقامی عالم دین مولانا فیض الرحمٰن کو مدعو کیا۔
اس موقع پر دونوں لڑکیوں کی باہمی رضامندی اور والدین کی غیر موجودگی میں مقامی سطح پر نکاح کی شرعی کارروائی عمل میں لائی گئی۔ نکاح میں دونوں کے لیے علیحدہ علیحدہ نو، نو لاکھ روپے حق مہر مقرر کیا گیا۔
مقامی ذرائع کے مطابق سرتاج احمد کا تعلق سنی برادری سے ہے اور وہ ایف سی میں ملازم ہے۔ اس غیر روایتی واقعے پر گاؤں اور سوشل میڈیا پر چہ می گوئیاں ہیں، جبکہ بعض مقامی افراد نے اسے “رضامندی کی بنیاد پر معاشرتی ہم آہنگی” کا ایک منفرد پہلو قرار دیا ہے۔
واقعے کے بعد سرتاج احمد اور دونوں نئی دلہنیں اس کے آبائی گھر میں قیام پذیر ہیں اور کوئی ناخوشگوار صورتحال پیدا نہیں ہوئی۔