بلوچستان کیلئے این ایف سی میں پنجاب نے اپنا حصہ ڈالا، فاصلے اتنے بڑھ گئے کہ کھربوں روپے بھی کم ہیں، وزیراعظم


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)وزیراعظم محمد شہباز شریف کی کوئٹہ میں منعقدہ بلوچستان گرینڈ جرگہ سے خطاب، فیلڈ مارشل جنرل سید عاصم منیر، وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز احمد بگٹی اور دیگر حکام بھی شریک تھے۔ اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان پاکستان کا دل ہے، ہم ترقی، امن اور شراکت کی راہ پر گامزن ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ 6 اور 7 مئی کو ہندوستان نے جو پاکستان پر حملہ کیا تھا، افواج پاکستان کی بہترین کارکردگی اور دلیری کے باعث دشمن کو وہ شکست دی جو وہ عمر بھر یاد رکھے گا، اس حوالے سے میں بلوچستان کے بھائیوں اور بہنوں جب کہ دیگر صوبوں کے بھائیوں اور بہنوں کا ممنون ہوں جو افواج پاکستان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہوگئی۔ شہباز شریف نے کہا کہ بطور وزیراعظم میں اس عرصے میں تمام واقعات کا عینی شاہد ہوں میں آپ کو یہ بتانا چاہتا ہوں کہ اس مختصر ترین جنگ میں جو انتہائی خطرناک تھی، اس حوالے سے سپہ سالار فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی دلیرانہ اور انتہائی منظم قیادت کے تحت افواج پاکستان نے یہ جنگ جیت کر نہ صرف آپ کا سر فخر سے بلند کیا بلکہ 1971ءکا بدلہ لیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان جب ایٹمی قوت بنا تو دنیا نے دیکھا پاکستان نے ہندوستان کے 5 دھماکوں کے بدلے میں 6 دھماکے کرکے ان کے اوسان خطا کیے اور وہ عزت اللہ نے نواز شریف کو دی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بننے کے بعد کوئٹہ میں آپ کے بڑے اکھٹے ہوئے اور انہوں نے محمد علی جناح کی قیادت کا تسلیم کیا اور بلوچستان کو پاکستان کاحصہ بنانے کا اعلان کیا، میں نے ایک مرتبہ نہیں، کئی مرتبہ بڑے بھائی کے آواز کے ساتھ آواز ملاکر یہ کہا کہ بلوچستان پاکستان کا خوبصورت صوبہ ہے جہاں کے لوگ دلیر لوگ ہیں لیکن کیا وہ وجہ ہے جس کی وجہ سے کوئی شکوہ ہے تو وہ بھائی بن کر بیٹھ کر طے کرنا چاہیے۔ شہباز شریف نے کہا کہ دہشت گرد خون کے پیاسے ہیں، جو اغیار کے ایجنٹ ہے اور پاکستان کی ترقی اور خوشحالی ان کو نہیں بھاتی، ان کا راستہ اور ان کے ہتھکنڈوں کو آپ کو ناکام بنانا ہے، اس حوالے سے کیا وہ نقائص ہیں جو آپ کے مشورے سے ہم دور کرسکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ این ایف سی ایوارڈ میں پنجاب نے اپنا حصہ بلوچستان میں ڈالا، بلوچستان کی ڈیمانڈ تھی کہ این ایف سی میں 100 فیصد اضافہ کیا جائے، 11 ارب روپے اس وقت پنجاب نے اپنے حصے سے بلوچستان کے این ایف سی میں ڈالے تب جاکر 2010 میں این ایف سی سائن ہوا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے زمانے میں بلوچستان میں بے پناہ ترقی ہوئی، ایک ہزار ارب ترقیاتی بجٹ میں سے 250 ارب روپے صرف بلوچستان کے لیے ہیں، کوشش ہونی چاہیے کہ ترقیاتی پروگرام کے یہ فنڈ شفافیت کے ساتھ خرچ ہوں گے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چند ماہ پہلے دنیا بھر میں تیل کی قیمتیں گری اور 10 روپے کا فائدہ پیٹرول اورڈیزل کی قیمت میں ہو ا جو ڈیڑھ سے ارب روپے بنتا تھا، جو ہم نے خونی شاہراہ کے نام سے مشہور این 25 کی اپ گریڈیشن کے لیے مختص کردیے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کا وسیع علاقہ سرمایہ کاری کے حجم میں اضافے کا متقاضی ہے، جغرافیائی آپ کے فاصلے اتنے ہیں کہ ان کے اوپر اربوں کھربوں بھی لگائے جائیں تو وہ فاصلے سمٹ نہیں سکتے۔