ٹرمپ نے ناسا کے لیے ایلون مسک کے اتحادی جیرڈ آئزک مین کی نامزدگی واپس لے لی


واشنگٹن(قدرت روزنامہ)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ارب پتی تاجر اور اسپیس ایکس کے نجی خلا باز جیرڈ آئزک مین کی ناسا کے ایڈمنسٹریٹر کے عہدے کے لیے نامزدگی واپس لے لی ہے۔
یہ فیصلہ سینیٹ میں ان کی توثیق سے چند دن قبل کیا گیا ہے۔
آئزک مین، جوShift4 کمپنی کے بانی اور سی ای او ہیں، نے اسپیس ایکس کے ساتھ 2 نجی خلائی مشن کیے ہیں، جن میں سے ایک میں انہوں نے نجی خلا باز کے طور پر پہلا خلائی چہل قدمی بھی کی تھی۔
آئزک مین کی اسپیس ایکس اور ایلون مسک کے ساتھ قریبی وابستگی نے سینیٹ میں تنازعات کو جنم دیا۔
سینیٹ ڈیموکریٹس نے آئزک مین کی مسک کے ساتھ قربت پر تشویش کا اظہار کیا، خاص طور پر اس وقت جب مسک نے حال ہی میں ٹرمپ انتظامیہ سے علیحدگی اختیار کی ہے۔
اس کے علاوہ، آئزک مین کی ماضی میں ڈیموکریٹک امیدواروں کو دی جانے والی مالی امداد بھی اس فیصلے میں ایک عنصر رہی۔
ٹرمپ انتظامیہ نے ناسا کے لیے ایک ایسے رہنما کی تلاش کا عندیہ دیا ہے جو صدر کے ’امریکا فرسٹ‘ ایجنڈے کے ساتھ مکمل ہم آہنگی رکھتا ہو۔
آئزک مین کی نامزدگی کی واپسی کے بعد ناسا کی عبوری ایڈمنسٹریٹر کے طور پر جینیٹ پیٹرو خدمات انجام دیتی رہیں گی۔
یہ فیصلہ ایسے وقت میں آیا ہے جب ٹرمپ انتظامیہ نے ناسا کے بجٹ میں نمایاں کمی کا اعلان کیا ہے، جس سے ایجنسی کے سائنسی پروگراموں اور مشنز پر اثر پڑ سکتا ہے۔