خان صاحب اکثریت کے باوجود پریشان دکھائی دے رہے ہیں، کیا وجہ ہے؟ صحافی کے سوال پر وزیراعظم عمران خان کا جواب، میلہ لوٹ لیا

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وزیراعظم عمران خان پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کے لیے پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے ہیں۔پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں حکومت الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال ، اوور سیز پاکستانیوں کو ووٹ کے حق سمیت انتخابی اصلاحات کے علاوہ کئی اہم بل منظوری کے لیے پیش کرے گی۔ان بلز کی منظوری کے لیے ایوان میں موجود ارکان کی سادہ اکثریت درکار ہے۔

پارلیمنٹ ہاؤس پہنچنے پر وزیراعظم نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو بھی کی۔صحافی نے سوال کیا کہ آپ اتنی ملاقاتیں کر رہے ہیں کوئی پریشانی تو نہیں؟ جس پر وزیراعظم نے کہا کہ کون ملاقاتیں کر رہا ہے، کس سے ملاقاتیں کر رہا ہوں؟۔ صحافی نے سوال کیا کہ اپوزیشن کہتی ہے کہ آج آپ کو سرپرائز ملے گا۔وزیراعظم نے کہا کہ کھلاڑی میدان میں اترتا ہے تو ہر چیز کے لیے تیار ہوتا ہے۔

کھلاڑی سوچتا ہے جو بھی مخالف کرے گا میں اس سے بہتر کروں گا۔۔خیال رہے کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے قبل شہبازشریف کی زیرصدارت اپوزیشن رہنماؤں کا اجلاس بھی منعقد کیا گیا تھا جس میں حکمت عملی زیر غور آئی۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے لیے اراکین اسمبلی ایوان میں پہنچنا شروع ہوگئے ہیں۔ حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے اپنے اپنے نمبر پورے ہونے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے۔

یاد رہے کہ دونوں ایوانوں میں ارکان کی مجموعی تعداد چار سو چالیس ، حکومت اور اتحادیوں کے پاس دو سوانتیس ارکان ہیں۔اپوزیشن کے ارکان کی تعداد دوسو گیارہ ہے۔ اس وقت دونوں ایوانوں کے موجود ارکان کی تعداد 440 ہے۔ حکومت اور اس کے اتحادی جماعتوں کی ارکان کی تعداد 221 ہے۔ اپوزیشن کے ارکان کی تعداد 213 ہے۔ سینیٹر دلاور خان گروپ کے پاس بھی 6 نشستیں ہیں۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں بلز کی منظوری کے لیے ارکان کی سادہ اکثریت درکار ہوگی۔