کئی عدالتی فیصلےماضی کاحصہ ہیں جنھیں مٹایا نہیں جاسکتا، اطہر من اللہ

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)چیف جسٹس اطہرمن اللہ کا کہنا ہے کہ کئی عدالتی فیصلے ماضی کاحصہ ہیں جنہیں مٹایا نہیں جاسکتا۔ ہمیں اپنی غلطیاں تسلیم کرنی چاہئیں۔ لاہور میں ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ نے کہا کہ وکلا تحریک ججزکی بحالی کی نہیں، آزادی اورخودمختاری کی تھی۔
انھوں نے کہا کہ 2007 میں وکلا کی تاریخی تحریک چلی تھی اوریہ تحریک جمہوریت کومضبوط کرنے کیلئے تھی۔چیف جسٹس اطہرمن اللہ کا کہنا تھا ہے کہ ہم حلف کے پابند ہیں۔ ججزپرانصاف کی فراہمی کی بڑی ذمہ داری عائدہوتی ہے۔میڈیا کی آزادی کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ میڈیا آزاد ہو توعدلیہ آزاد ہوتی ہے۔ میڈیا کو آزاد ہونا چاہیے۔لاہورہائیکورٹ کے چیف جسٹس امیر بھٹی نے بھی کانفرنس سے خطاب کیا اور کہا کہ معاشرے میں عدلیہ کااہم کردارہے۔ عدلیہ عوام کےحقوق کی محافظ ہے
انھوں نے کہا کہ آئین میں بنیادی حقوق کوتحفظ فراہم کیا گیا۔ انسانی حقوق جمہوری معاشرےکی بنیادہیں۔لاہورکے نجی ہوٹل میں عاصمہ جہانگیر کانفرنس سے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد، سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائزعیسیٰ، ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی، سینٹراعظم نذیرتارڑ، احسن بھون، عابد ساقی، لطیف آفریدی اورعلی احمد کرد کے علاوہ غیرملکی ممالک کے ججزبھی شریک تھے۔