بول نیوز کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کا اہم اجلاس ہوا، جس کی سربراہی پارٹی کے قائد اور سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کی . اجلاس کے دوران نواز شریف حکومت کے خلاف (ن) لیگ کی کمزور حکمت عملی پر برس پڑے . نواز شریف نے شہباز شریف سے استفسار کیا کہ پی ڈی ایم ایک تحریک ہے اور (ن) لیگ کی الگ شناخت ہے، پی ڈی ایم سے ہٹ کر (ن) لیگ خود حکومت کے خلاف احتجاج کیوں نہیں کرتی، اضلاع اور تحصیلوں میں ورکرز کنونشنز باقاعدگی سے منعقد کیوں نہیں ہوتے . نواز شریف نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے دوران واک آؤٹ پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اگر پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ میں موجود رہتے اور ایوان کے اندر ہی احتجاج جاری رہتا تو حکومت با آسانی قانون سازی نہ کرسکتی . انہوں نے کہا کہ پارٹی کی یہی حکمت عملی رہی تو مستقبل میں کیسے کامیابی ملے گی . نواز شریف (ن) لیگ کے مشاورتی اجلاس کے انعقاد اور حکومت کے خلاف موثر تحریک چلانے کی ہدایت کرتے رہے . شہباز شریف سر جھکائے نواز شریف کی ڈانٹ سنتے رہے اور پارٹی کو متحرک اور فعال بنانے کی یقین دہانی کرائی . . .
لاہور (قدرت روزنامہ)مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف پارٹی اجلاس کے دوران اپنے بھائی شہباز شریف پر برس پڑے . مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف اور پارٹی کے صدر شہباز شریف کے درمیان اختلافات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں تاہم اب یہ اختلافات پارٹی کے اجلاس میں بھی سامنے آرہے ہیں .
متعلقہ خبریں