یہ دلچسپ صورت حال اُس وقت پیدا ہوئی جب 79 سالہ امریکی صدر جوبائیڈن کو طبی معائنے اور کولونو اسکوپی کے لیے اسپتال میں بے ہوش کرنا پڑا تھا . آپریشن سے قبل صدر نے اپنے تمام اختیارات نائب صدر کو تفویض کردیے تھے . آئینی طور پر کملا ہیرس امریکا کی صدر بن گئیں تاہم کولونو اسکوپی کے بعد ہوش میں آتے ہی جوبائیڈن نے اپنے بیان میں کہا کہ ملکی امور چلانے کے لیے صحت مند اور تیار ہوں . اس طرح محض 85 منٹ بعد ہی کملا ہیرس صدر سے دوبارہ نائب صدر بن گئیں . وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری جین ساکی نے کہا کہ صدر کے اختیارات کی منتقلی امریکی آئین کے مطابق ہے اور ایسا پہلی بار نہیں ہوا ہے ، اس سے قبل صدر جارج ڈبلیو بش نے 2002 اور 2007 میں یہی طریقہ کار اختیار کیا تھا . واضح رہے کہ کملا ہیرس کو دو اعزازات حاصل ہیں ایک یہ کہ وہ پہلی خاتون صدرہیں جو مختصر ترین دورانیے کے لیے صدر بنیں اور دوسرا یہ کہ وہ پہلی سیاہ فام نائب صدر بھی ہیں . . .
امریکا (قدرت روزنامہ)صدر جوبائیڈن کی طبیعت کی ناسازی اور طبی ٹیسٹ کے لیے بے ہوشی کے دوران نائب صدر کملا ہیرس نے ملک کی صدارت سنبھالی تھی . عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق نائب صدر کملا ہیرس امریکا کی تاریخ کی پہلی خاتون صدر بن گئیں تاہم یہ اختیارات ان کے پاس صرف 85 منٹ تک رہے اس طرح وہ سب سے مختصر عرصے کے لیے صدر رہنے والی شخصیت بھی بن گئیں .
متعلقہ خبریں