انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور مریم نواز کو سازش کے تحت سزا دی گئی، اگر حلف نامے میں کی گئی بات درست ہے تو ثاقب نثار کو سزا دیں، اگر غلط ہے تو رانا شمیم کو سزا دیں . شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پاکستان میں ہر ادارے کو اپنی آئینی حدود میں رہ کر کام کرنا چاہیئے، انصاف کے لیے کس کے پاس جاؤں گا؟ان کا کہنا ہے کہ اگر ہم نے حلف نامے یا آڈیو بنائی ہے تو ہمیں بالکل سزا دیں، کوئی یہ نہیں کہہ سکتا کہ وہ آواز سابق چیف جسٹس کی نہیں . سابق وزیرِ اعظم کا کہنا ہے کہ ہر ادارے کو اپنی آئینی حدود میں رہ کر کام کرنا چاہیئے، معاملات عدالت میں آئین کے مطابق ہونے چاہئیں، سفارشات پر نہیں ہونے چاہئیں . انہوں نے کہا کہ حکومت اپنا رشتہ آڈیو سے قائم کرنا چاہتی ہے، آڈیو میں ملک کے اس وقت کے چیف جسٹس کہہ رہے ہیں کہ انہیں حکم ہے کہ نواز شریف اور مریم نواز کو سزا دینی ہے . نون لیگ کے رہنما نے کہا کہ سابق چیف جسٹس نے حکم کس کو دیا کچھ معلوم نہیں، آپ فارنزک کروائیں لیکن ہمیں انصاف چاہیئے . انہوں نے کہا کہ نیب آرڈیننس ہونا ہی نہیں چاہیئے تھا اور حکومت غلط آرڈیننس لے کر آئی ہے، چیئرمین نیب کو بلیک میل کیا جا رہا ہے . شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ پاکستان کی معیشت کی تباہی میں نیب کا بڑا حصہ ہے، نیب سے سوال ہے کہ کتنے سیاستدانوں کو شاملِ تفتیش کیا اور کتنی رقم برآمد کی؟مسلم لیگ نون کے رہنما اور سابق وزیرِ اعظم نے یہ بھی کہا کہ ملک میں عدل کے نظام کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے وہ سب کے سامنے ہے . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)مسلم لیگ نون کے رہنما اور سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ سابق چیف جسٹس نے جو سزا دلوائی کیا اسے ختم نہیں کیا جا سکتا؟ ثاقب نثار نے نواز شریف، مریم نواز کو سزا دلوائی، یہ سزا کم از کم اب تو ختم کر دیں . میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ نون کے رہنما اور سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی نے یہ بات کہی ہے .
متعلقہ خبریں