دنیا بھر میں سمندر اور دریاؤں میں دن بہ دن گندگی بڑھتی جا رہی ہے، اسی لیے اب مچھلی کھانے یا اس کے زیادہ استعمال کے نتیجے میں افادیت پر اثر پڑا ہے . نیوٹریشنسٹس کا کہنا ہے کہ ہر غذا کے زیادہ استعمال کے نتیجے میں نقصانات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، پہلے برسوں کے مقابلے میں اب مچھلی پہلے جیسی مفید نہیں رہی ہے . ان کا کہنا ہے کہ اسی لیے اگر مچھلی ہفتے میں دو سے تین بار 3 سے 4 مہینوں کے لیے استعمال کر لی جائے تو اس کے نقصانات کم اور فوائد زیادہ ہیں جبکہ اگر یہی مچھلی سالہا سال کھائی جائے تو اس کے صحت پر نقصانات آ سکتے ہیں . ماہرین غذائیت کا کہنا ہے کہ مچھلی کو اگر نارمل تعداد میں کھایا جائے تو یہ بہت مفید ہوتی ہے کیوں کہ سفید گوشت میں شمار کی جانے والی مچھلی میں پروٹین، آیوڈین، سلینیم، زنک، وٹامن جیسے مفید اجزاء پائے جاتے ہیں اور اسے دماغ کی غذا بھی قرار دیا جاتا ہے . ان کا کہنا ہے کہ مچھلی اومیگا 3 جیسے بنیادی اہم غذائی اجزا سے بھرپور ہوتی ہے، ایک ہفتے میں کم سے کم دو بار مچھلی ضرور کھانی چاہیے جبکہ ایک بار کھال سمیت اور دو سے تین بار کھال کے بغیر کھانا مفید ہے . مچھلی کی کھال میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈ کی بھرپور مقدار پائی جاتی ہے، مچھلی کی کھال دل کی بیماریوں، کینسر اور فالج اٹیک سے بھی بچاتی ہے، وٹامن ڈی کے حصول کے لیے بھی مچھلی کو اپنی خوراک کا لازمی حصہ بنانا چاہیے . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)جہاں مچھلی کے فوائد ہیں وہیں اس کے نقصانات بھی ہیں تو آج ہم آپ سے نقصانات کا ذکر کریں گے . تفصیلات کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ جہاں مچھلی کھانا مفید ہے وہیں مچھلی کے زیادہ استعمال کے سبب صحت پر نقصانات بھی آسکتے ہیں .
متعلقہ خبریں