پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی۔۔ قیمتوں کم ترین سطح پر آ گئیں

کراچی (قدرت روزنامہ) عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں گزشتہ 7ہفتوں کی کم ترین سطح پر آگئیں، یورپ میں کورونا وائرس کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے باعث پابندیوں اور جاپان کی جانب سے اپنے تیل کے ذخائر جاری کرنے کے اعلان کے بعد تیل کی قیمتیں مزید گرگئیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق برینٹ کروڈ کی قیمت 26 سینٹ کمی کے بعد فی بیرل 78.63 ڈالر ہوگئی جبکہ امریکی تیل کی قیمت 12 سینٹ کمی کے بعد 75.82 ڈالر فی بیرل ہوگئی۔ہفتے کے روز جاپان کے وزیراعظم فومیو کشیدا نے عندیہ دیا تھا کہ وہ تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کیلئے امریکا سے تیل کا اپنا ایمرجنسی اسٹاک جاری کرنے کیلئے درخواست کریں گے۔

برطانوی نیوز ایجنسی کے مطابق ٹوکیو اپنے اس قانون کو بائی پاس کرنے کیلئے طریقے ڈھونڈ رہا ہے جس کے تحت اسے سپلائی کی قلت یا قدرتی آفات کے موقع پر ہی اپنے تیل کے ذخائر جاری کرنے کی اجازت ہے۔دوسری جانب وائٹ ہاوس نے جمعے کے روز تیل پیدا کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک پر زور دیا تھا کہ وہ دنیا بھر میں وافر مقدار میں تیل کی سپلائی کو یقینی بنانے کیلئے اپنی پیداوار بڑھائے۔امریکا نے یہ مطالبہ دنیا کی بڑی معیشتوں سے مذاکرات کے بعد کیا جس میں ممکنہ طور پر تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر قابو پانے کیلئے تیل کے اسٹریٹجک ذخائر جاری کرنے پر بات چیت کی گئی تھی، تجزیہ کاروں کے مطابق اگر تیل کے یہ اسٹریٹجک ذخائر جاری کردیے جائیں تو یہ 10 کروڑ سے لیکر 12 کروڑ بیرل یا اس سے بھی زیادہ ہوسکتے ہیں۔اس میں امریکا کا حصہ ساڑھے چار کروڑ بیرل سے لیکر 6 کروڑ بیرل تک ہوسکتا ہے جبکہ چین کا حصہ 3 کروڑ اور بھارت، جاپان اورجنوبی کوریا کا حصہ ایک، ایک کروڑ بیرل تک ہوسکتا ہے۔