وزیراعظم عمران خان کا عوام کے پاس جانے کا فیصلہ۔۔ کب سے میدان میں اتررہے ہیں۔۔۔ کارکنوں کو بتادیاگیا۔۔
لاہور(قدرت روزنامہ) اپوزیشن کی جانب سے حکومت کو کمزور کرنے کی مہم کا توڑ کرنے اور تحریک انصاف کے ورکرز اور ممکنہ بلدیاتی امیدواروں کو بھرپور طریقہ سے فعال کرنے کیلئے وزیر اعظم عمران خان نے ” عوامی رابطہ مہم“ شروع کر کے خود میدان میں اترنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔آئندہ چند ہفتوں میں وزیر اعظم کے تحت پنجاب میں دو جبکہ دیگر صوبوں میں ایک ایک بڑے جلسوں سے خطاب کر کے تحریک انصاف کا پاور شو کریں گے ،بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے عمران خان نے اپنے وزرائے اعلی سمیت وفاقی وصوبائی وزراءکے تمام تر تحفظات اور مشوروں کو ”ویٹو“ کرتے ہوئے الیکشن تیاریاں شروع کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ لاہور کے لارڈ میئر کیلئے موجودہ وفاقی وزیر توانائی میاں حماد اظہر کو ”گرین سگنل“ مل گیا ہے ۔ذرائع کے مطابق بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے تحریک انصاف کے وزرائے اعلی اور گورنرز سمیت وفاقی و صوبائی وزراء نے وزیر اعظم کو قائل کرنے کی کوشش کی تھی کہ اس وقت مہنگائی کی صورتحال کے سبب عوامی رائے حکومت کے حق میں نہیں ہے لہذا الیکشن موخر کردیا جائے تاہم وزیر اعظم نے حکم دیا کہ ہر صورت الیکشن ہوگا ۔ اس حوالے سے موزوں بلدیاتی امیدواروں کی تلاش کا عمل بھی شروع ہو گیا ہے۔
لاہور کے لارڈ میئر کے براہ راست الیکشن کیلئے وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر کو سب سے مضبوط امیدوار قرار دیا جارہا ہے کیونکہ ان کے والد میاں اظہر سابق گورنر اور سابق لارڈ میئر لاہور رہے ہیں جبکہ لاہور کی آرائیں برادری سمیت دیگر برادریاں ان کا ساتھ دیں گی جبکہ حماد اظہر نوجوان انصافین ہیں اور ان پر ابتک کرپشن کا کوئی الزام نہیں ہے۔سیالکوٹ ضلع کونسل کے چیئرمین کیلئے سلیم بریار جبکہ سیالکوٹ سٹی کے لئے عمر ڈار مضبوط امیدوار ہیں۔چوہدری برادران کے مطالبے پر گجرات کو میٹرو پولٹین کارپوریشن کا درجہ دیا گیا ہے اور گجرات، منڈی بہاوالدین اور بہاولپور میں بلدیاتی امیدواروں کا انتخاب ق لیگ کی مشاورت کے ساتھ ہوگا۔ذرائع کے مطابق وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار اس آپشن پر سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں کہ آئندہ عام انتخابات میں تین حلقوں سے الیکشن میں حصہ لیں ممکنہ طور پر وہ ڈی جی خان میں اپنے موجودہ حلقہ کے علاوہ اٹک اور چیچہ وطنی کے دو حلقوں سے بھی الیکشن میں حصہ لیں گے،ذرائع کے مطابق گورنر پنجاب چوہدری سرور بھی آئندہ انتخابات میں خود شور کوٹ سے الیکشن لڑنا چاہتے ہیں جبکہ اپنی اہلیہ کو ساہیوال کے حلقہ سے الیکشن لڑوانا چاہتے ہیں۔ذرائع کے مطابق حکومت آئندہ چھ ماہ میں مہنگائی پر قابو پانے سمیت تحریک انصاف کو سیاسی سرگرمیوں میں بھرپور طریقہ سے فعال کرنا چاہتی ہے تا کہ بلدیاتی اور عام انتخابات میں اپوزیشن کا بھرپور مقابلہ کیا جا سکے ۔