سپریم کورٹ کی سربراہی میں کمیشن بنا دیں جو طے کرے کہ بلڈنگز کیساتھ کیا کرنا ہے، سعید غنی

کراچی (قدرت روزنامہ)سعید غنی نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے جج کی سربراہی میں کمیشن بنا دیں جو طے کرے کہ بلڈنگز کیساتھ کیا کرنا ہے۔ وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کے اے ٹی ایمز انکی پارٹیاں چلاتے ہیں ، عمران خان سے زیادہ ٹیکس دیتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں ہزاروں عمارتیں بن گئی ہیں ، جن لوگوں نے قبضہ کیا اور سرپرستی کی ان کو بھی پوچھیں ، مجھے لٹکا دیں یا جوبھی کریں،اس معاملے کو انسانی نکتے سے دیکھنےکی ضرورت ہے۔وزیر اطلاعات سندھ نے کہا ہے کہ ملک میں جو مسئلہ ہو اسکی ذمہ دار سندھ حکومت ہے ، ہمارے پاس اتنی گندم ہوتی ہے جتنی سندھ کی عوام کو ضرورت ہو ، پنجاب کی گندم کی ہمیں کیا ضرورت ہے؟سعید غنی نے کہا کہ کہا جاتا ہے گندم بحران کی ذمہ دار سندھ حکومت ہے ، ہمیں جذباتی فیصلے نہیں کرنے چاہئیں،سوچنا چاہیے ، جن لوگوں نے فلیٹ خریدے ان کا کیا قصور ہے؟
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے جج کی سربراہی میں کمیشن بنا دیں ، کمیشن طے کرے کہ بلڈنگز کےساتھ کیا کرنا ہے۔دوسری جانب چیئرمین آباد محسن شیخانی کا کہنا تھا کہ سندھ گورنمنٹ کی یقین دہانی تھی ریگولرائزیشن کریں گے ، بلڈنگز بنانے پر قانون سازی ہونی چاہیے ، جو ادارے زمین الاٹ کرتے ہیں ان سے کوئی پوچھنے والا نہیں ، ہمارا مقصد احتجاج ریکارڈ کروانا تھا،ہم کیا دہشتگرد تھے۔
انہوں نے کہا کہ سب اپنی نوکری بچارہے ہیں،شہر کو ہم تباہ کررہےہیں ، کراچی کے ساتھ ظلم ہورہا ہے ، ایک ملک میں 2،2 قانون نہیں چل سکتے ، چاہتے ہیں شہر کی بات کریں ، پرامن احتجاج کریں تو لاٹھی چارج ہوتا ہے ، احتجاج کیلئے کھڑا نہیں ہونے دیا گیا،یہ کہاں کا انصاف ہے۔
محسن شیخانی نے کہا کہ شہر میں آج بھی غیر قانونی بلڈنگز بن رہی ہیں ، ہمیں ہر طرح سے دباؤ ڈالا جارہا ہے،کاروبار کیسے ہوگا ، قانون بنانے کا مطالبہ تھا ، بلڈنگ توڑنے کے بعد کہا جاتا ہے بلڈر پیسے دےگا۔چیئرمین آباد محسن شیخانی نے کہا کہ ہم نے کام بند کردیا ،حکومت کو بتانا ہے ہمارے مطالبات کیا ہیں ، این او سی دینے کے بعد بلڈنگ گرانے کے آرڈر آتے ہیں۔