جب کہ موت کی حتمی وجہ کا تعین میڈیکل اور کیمیکل رپورٹس آنے کے بعد ہو گا . ایس ایس پی لاڑکانہ کے مطابق طالبہ کے کمرے سے پولیس کو ایک نہیں بلکہ دو تحریریں ملی ہیں . ایک تحریر لاش کے بالکل قریب اور دوسری ایک نوٹ بک سے ملی . دونوں تحریروں میں مماثلت پائی جاتی ہے لیکن اس کا فارنزک کروایا جائے گا . وزیراعلیٰ سندھ نے نوشین کاظمی کی پراسرار موت کی جوڈیشل انکوائری کا حکم دے دیا ہے . خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے چانڈکا میڈیکل کالج لاڑکانہ میں میڈیکل کی طالبہ نے مبینہ طور پر خودکشی کر لی تھی . پوسٹ مارٹم ٹیم میں شامل ڈاکٹر کے مطابق لاش کے چار پانچ گھنٹے لٹکے رہنے کی وجہ سے گردن کا سائز دو تین انچ بڑھ گیا تھا . پولیس ترجمان کے مطابق پنکھے سے نوشین کے فنگر پرنٹ ملے ہیں اور ان کی انگلیوں پر بھی مٹی کے نشان موجود تھے . نوشین کاظمی کے کمرے سے دو نوٹ بھی ملے ہیں . پولیس ترجمان کے مطابق ایک نوٹ پیڈ کے قریب اور ایک الماری سے ملا ہے اور دونوں میں تقریبا ایک ہی طرح کا پیغام ہے . بیڈ سے ملنے والے نوٹ پر رومن میں تحریر ہے کہ میں خود اپنی مرضی سے ہیکنگ کرنے جا رہی ہے ہوں ، نہ کسی کے پریشر میں کر رہی ہوں . نوشین کے والد کے مطابق جب وہ کمرے میں داخل ہوئے تو لاش سامنے لٹکی ہوئی تھی اور دروازے کی کنڈی ٹوٹی ہوئی تھی . انہوں نے دونوں نوٹس کی تصاویر لیں تاکہ نوشین کی والدہ سے اس کی لکھائی کی شناخت کریں . ہدایت کاظمی کے مطابق ان کی بیٹی سے ٹیلیفون پر بھی بات ہوئی تھی جس میں انہوں کسی خدشے یا پریشانی کا اظہار نہیں کیا . پولیس نے الماری میں موجود نوشین کا ٹیلیفون بھی برآمد کر لیا ہے . . .
لاڑکانہ(قدرت روزنامہ) چانڈ کا میڈیکل کالج کی طالبہ کی مبینہ خودکشی کی تحقیقات میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے . پولیس نے طالبہ سے زیادتی کا امکان مسترد کر دیا ہے .
متعلقہ خبریں