اسی لئے ایسے افراد میں دل کی بیماری سے مرنے کا خطرہ بڑھ سکتا ہے، یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ دل کے دورے کی بھی کئی اقسام ہیں جس میں منی ہارٹ اٹیک اور سائلینٹ ہارٹ اٹیک شامل ہیں اوراس سے تقریبا پینتالیس فیصد افراد متاثر ہوتے ہیں . منی ہارٹ اٹٰیک کو میوکارڈیل انفیکشن بھی کہا جاتا ہے، کیونکہ اس میں میجر ہارٹ اٹیک کی طرح علامات شدت میں ظاہر نہیں ہوتی بلکہ کم شدت کی ہوتی ہیں اور مریض کچھ ہی دیر میں خود کو بہتر محسوس کرنے لگتا ہے . منی ہارٹ اٹیک کی علامات میں سینے میں درد یا سینے کی درمیان میں چبھن، دباؤ یا گھٹن کا احساس ہو تا ہے ساتھ ہی سانس لینے میں دقت پیش آتی ہے . اس کا دورانیہ چند منٹ تک رہتا ہے اور پھر خود ہی ٹھیک بھی ہو جاتا ہے . اس کے علاوہ اس کی مزید علامات میں گلے میں درد، کمر کے اوپری حصے، جبڑے، گردن میں درد، متلی، ہلکا سردرد اور ٹھنڈے پسنے آنا شامل ہے جبکہ بد ہضمی یا گیسٹرو ایسوفجل ریفلوکس بیماری میں یہ کیفیت مزید شدت اختیار کر سکتی ہے . دل کے دورے کی ان علامات میں سے اگر آپ میں کوئی بھی علامات پائی جائے تو فوراًاپنے معالج سے رابطہ کریں . . .
(قدرت روزنامہ)منی ہارٹ کی بنیادی وجہ ہے کہ جب دل تک خون لے جانی والی شریانوں میں عارضی رکاوٹ پیدا پو جائے ،اس دوران ظاہر ہو نے والی علامات انتہائی کم مدتی اور ہلکی ہوتی ہے .
ہارورڈ ہیلتھ کے مطابق تمام میو کارڈیل انفیکشنز(یعنی ہارٹ اٹیک) میں سے تقریباً پچاس فیصد مریض ان علامات کو غیر اہم جان کر اس جانب کم توجہ دیتے ہیں .
متعلقہ خبریں