استعفوں اور انتخابات کا بائیکاٹ؛ (ن) لیگ فضل الرحمان کی شرائط ماننے سے ہچکچاہٹ کا شکار
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)مسلم لیگ (ن) کے رہنما اسمبلیوں سے استعفوں اور انتخابی عمل کے بائیکاٹ سے متعلق مولانا فضل الرحمان کی شرائط ماننے سے ہچکچا رہے ہیں۔بول نیوز کے مطابق پاکستان ڈیموکریٹک کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے مسلم لیگ (ن) کی قیادت کو حکومت سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لئے اپنی شرائط پیش کی تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کو آئندہ سال مارچ کے اختتام سے قبل اسمبلیوں سے مستعفی ہونا ہوگا جبکہ ملک میں ہونے والے ضمنی اور بلدیاتی الیکشن کا بھی مسلم لیگ ن سمیت پی ڈی ایم کی تمام جماعتوں کو حصہ نہیں لینا چاہیے۔
مولانا فضل الرحمان کی کڑی شرائط پر مسلم لیگ (ن) کی مرکزی قیادت کے درمیان مشاورت جاری ہے، اس سلسلے میں پارٹی کے قائد نواز شریف سینیئر رہنماؤں سے متعدد ورچوئل اجلاس کر چکے ہیں۔ ان مشاورتی اجلاسوں میں شہباز شریف،حمزہ شہباز، مریم نواز، شاہد خاقان عباسی ، ایاز صادق، سعد رفیق اور احسن اقبال سمیت سینیر رہنماء شریک رہے۔
(ن) لیگ کے رہنماؤں نے پارٹی قیادت کو کسی صورت بلدیاتی انتخابات کا بائیکاٹ نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ بلدیاتی اور ضمنی انتخابات کا بائیکاٹ تحریک انصاف کو واک اوور دینا ہے، اس کے علاوہ (ن) لیگ کے رہنما پیپلز پارٹی کے بغیر اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کو بھی تیار نہیں، پارٹی رہنماؤں نے تجویز دی ہے کہ مولانا فضل الرحمان یا شہباز شریف پیپلز پارٹی کو استعفوں پر راضی کریں۔نوازشریف پی ڈی ایم کے آئندہ سربراہی اجلاس میں مولانا فضل الرحمان کو پارٹی کی تجاویز سے آگاہ کریں گے، اس موقع پر (ن) لیگ لانگ مارچ بلدیاتی الیکشن کے بعد کرنے کی تجویز بھی دے گی۔