سیالکوٹ واقعہ: ’پولیس کو جب اطلاع ملی تو ہلاکت ہوچکی تھی،

(قدرت روزنامہ)پنجاب حکومت کے ترجمان حسان خاور کا سیالکوٹ میں پیش آنے والے افسوسناک واقعے سے متعلق کہنا ہے کہ واقعے کی پولیس کو جب پہلی اطلاع ملی تو ہلاکت ہوچکی تھی۔

ترجمان پنجاب حکومت حسان خاور نے آئی جی پنجاب راؤ سردار کے ہمراہ سیالکوٹ واقعے پر پریس کانفرنس کی۔

اس دوران حسان خاور نے کہا کہ جھگڑے کا آغاز 10 بج کر 2 منٹ پر ہوا، غیرملکی شہری کی ہلاکت 11 بج کر 5 منٹ پر ہوئی، مقامی پولیس نے فوری طور پر حکام کوآگاہ کیا تھا، راستے بلاک تھے پولیس کی کوتاہی ثابت نہیں ہوئی، ڈی پی او اور ایس اپی پیدل چل کر وہاں پہنچے، سیالکوٹ واقعے میں اگر کوئی کوتاہی ہوئی تو اس کا جائزہ لیں گے۔۔

حسان خاور نے کہا ہے کہ آر پی او اور ڈی پی او 24 گھنٹےچھاپوں کی نگرانی کر رہے ہیں، سیالکوٹ واقعے میں ملوث 118 گرفتار ملزمان میں 13 مرکزی ملزم شامل ہیں، واقعے سے متعلق 160 کیمروں کی فوٹیج لی گئی ہیں، گرفتاریوں کے لیے 10 ٹیمیں بنائی گئی ہیں، سیالکوٹ واقعے کے مقدمہ میں دہشت گردی کی دفعات شامل ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ سیالکوٹ واقعے سے متعلق مزید معلومات بھی فراہم کی جائیں گی، تفتیش میں طے کریں گے کس ملزم کا کیا رول تھا، سارے ملزم تو قاتل نہیں ہر ملزم کا کردار طےکیا جائے گا۔

حسان خاور کا کہنا تھا کہ ایسے واقعات ہمارے لیے اور ہمارے ملک کے لیے شرمندگی ہے، ہلاک ہونے والے سری لنکن شہری کی فیملی یہاں نہیں تھی، وزیر اعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب خود کیس کی مانیٹرنگ کر رہے ہیں، پوسٹ مارٹم ہوچکا ہے، وزارت داخلہ سری لنکن ایمبیسی کو میت دے گی، کسی شخص سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ سرکاری اہلکاروں کی غفلت ثابت ہوئی تو باقاعدہ کارروائی ہوگی۔

ترجمان پنجاب حکومت نے کہا کہ ابھی تک جتنی تحقیقات ہوئیں سب بتائی جا چکی، سیالکوٹ واقعے سے متعلق مزید معلومات بھی فراہم کی جائیں گی، اب تک جو کچھ کیا ہے اس کی تفصیلات شیئر کر رہے ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ 160 فوٹیجز کی روشنی میں گرفتاریاں کی جائیں گی، ابتدائی رپورٹ یہی ہے کہ موقع سےایک چیز ہٹائی گئی تھی، 13 مرکزی ملزمان کی شناخت ہوچکی ہے۔

دوسری جانب پریس کانفرنس کے دوران آئی جی پنجاب راؤ سردار کا کہنا تھا کہ فیکٹری کے اندر کوئی پولیس نہیں ہوتی، اسپیشل پروٹیکشن یونٹ فیکٹریوں کے اندر نہیں ہوتا، تفتیش میں طے کریں گے کس ملزم کا کیا رول تھا، سارے ملزموں کو قاتل نہیں ہر ملزم کا کردار طےکیا جائے گا۔

آئی جی پنجاب نے کہا کہ پولیس اور انتظامیہ واقعے کی مکمل تحقیقات کر رہی ہیں۔

آئی جی پنجاب راؤ سردار نے کہا کہ 24 گھنٹےسے کم وقت میں 200 سے زائد مقامات پر چھاپے مارے گئے، 13 مرکزی ملزمان نے اعترافی بیان بھی دیا ہے۔

Recent Posts

اگر آپ کے کچن میں بھی یہ 3 چیزیں ہیں تو فوراً نکال پھینکیے ورنہ بڑا نقصان ہوسکتا ہے

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)یقیناً خواتین دن بھر کا زیادہ حصہ کچن میں گزارتی ہیں لیکن…

17 mins ago

آرمی چیف سے استدعا ہے کہ بے گناہوں کو معاف کر دیں : شیخ رشید

راولپنڈی (قدرت روزنامہ )عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ…

24 mins ago

مچھلی تازہ ہے یا باسی؟ چند نشانیاں یاد رکھیں اور صحت خراب ہونے سے بچائیں

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)کیا آپ کے ساتھ کبھی ایسا ہوا ہے کہ آپ نے مچھلی…

39 mins ago

کشمش کھانے کے ایسے حیران کن فوائد جو آپ کو مہنگی دواؤں سے دور کردیں

کراچی (قدرت روزنامہ)ماہرین کہتے ہیں کہ ہم جو کھاتے ہیں وہی نظر آتے ہیں- اگر…

42 mins ago

چیمپئینز ٹرافی؛ بھارت نے پاکستان سے میزبانی چھیننے کا مبینہ منصوبہ بنالیا

نئی دہلی (قدرت روزنامہ) آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی میں پہلے آنے سے انکار کے…

51 mins ago

آرمی چیف سے استدعا ہے کہ بے گناہوں کو معاف کردیں، شیخ رشید

پی ٹی آئی کی 24 نومبر کی کال سے میرا کوئی تعلق نہیں، آئی کے…

58 mins ago