وہ 5 نشانیاں کون سی ہیں جن کے سامنے آنے پر ہارمونز ٹیسٹ فوراً کروالینا چاہیے

(قدرت روزنامہ)ہارمونز انسانی جسم کے اندر موجود وہ اہم کیمیائی اور طبعی اجزاء سمجھے جاتے ہیں جن کے کام میں ایک سیکنڈ کی بھی تبدیلی آجائے تو انسانی جسم ایک نہیں دس بیماریوں میں مبتلا ہو جاتا ہے جس کا سب سے زیادہ اثر خواتین کی صحت پر پڑتا ہے اور نہ صرف ماہواری سائیکل میں پیچیدگیاں آتی ہیں بلکہ جلد بھی خراب ہونے لگتی ہیں . آج وومن سیکشن میں ہم آپ کو وہ 5 علامات بتانے جا رہے جن کے سامنے آتے ہی آپ کو اپنا ہارمونز ٹیسٹ لازمی کروالینا چاہیئے کیونکہ ان کی موجودگی اس بات کا پتہ دیتی ہے کہ آپ کو پی سی او بھی ہوسکتا ہے .

علامات:٭ چہرے پر بالوں کی نشوونما ہونے لگے یا اگر ہلکے بال چہرے پر پہلے سے ہیں تو ان کی تعداد میں اضافہ ہونے لگے، یہ موٹے ہوجائیں تو لازمی ڈاکٹر کا رخ کرلیں . ٭ ایکنی کے مسائل بڑھ رہے ہیں، جس پر جگہ جگہ ایکنی نکل رہی ہے یا چہرے پر ہی زیادہ ہو جائے تو ہارمونز ٹیسٹ کروائیے ، خواتین کے ہارمونز میں اگر معدے کی گرمی شامل ہونے لگے تو یہ اس بات کی جانب اشارہ ہے کہ اووریولز کا مسئلہ بڑھ رہا ہے . ٭ جسم کے اندرونی حصے، گردن، کہنی، ٹخنے کالے اور آنکھوں کے نیچے کالے گہرے پڑ رہے ہیں تو انسولین ٹیسٹ بھی کروائیں اور پی پی ٹی کے ساتھ ڈاکٹر کے مشورے سے اندرونی ٹیسٹ کروائیں، جسم میں انسولین کی مقدار بڑھنے سے بھی خواتین کے ساتھ ہارمونز کے مسئلے بڑھتے ہیں . ٭ گٹھنوں کا درد اور ماہواری کے وقت پر نہ ہونے اور خون کی رنگت کے زرد یا بالکل براؤن ہونے پر احتیاط لازمی ہے، اس کی وجہ یہ ہے پی سی اوز خواتین کی اندرونی صحت کو بالکل ختم کردیتا ہے اور ان کا جسم دیگر اضاگی ہارمونز کیمیکلز کی بدولت کام کرتا ہے جس سے جگر پر بھی اثر پڑ سکتا ہے . ٭ سر کے بال تیزی سے گر رہے ہیں، گنج پن آ رہا ہے، بریسٹ میں کھچاؤ محسوس ہو رہا ہے تو یہ ہارمونز کی سب سے زیادہ پیچیدہ بیماری اور اووری کے کینسر کی اہم وجوہات بھی ہوسکتی ہیں . اس لئے احتیاط اور علاج وقت پر کریں . . .

متعلقہ خبریں