لاہور (قدرت روزنامہ) ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے سروے پر اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا رد عمل۔ ادارے نے توثیق کی ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت کے پچھلے 3 سالوں میں کس طرح بدعنوانی اور کرپشن میں اضافہ ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق بدعنوانی کے حوالے سے ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے تازہ سروے کے بعد اپوزیشن لیڈر شہباز نے بھی اپنا رد عمل دیا ہے۔
عوامی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر جاری پیغام میں اپوزیشن لیڈر کا کہنا ہے کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے تازہ سروے نے اس بات کی ایک اور توثیق کر دی ہے کہ موجودہ حکومت کے پچھلے 3 سالوں میں کس طرح بدعنوانی اور کرپشن میں اضافہ ہوا ہے۔ ٹوئیٹر پر جاری اپنے پیغام میں شہباز شریف کا کہنا ہے کہ حکمرانوں کی لوٹ مار اور غریب دشمن طرز حکمرانی نے عوامی غم و غصے کو جنم دیا ہے جس کے اثرات ہماری ریاست اور معاشرے کے مستقبل پر پڑ رہے ہیں۔
واضح رہے کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کی جانب سے ملک میں کرپشن کا پیمانہ جانچنے کے لیے کروائے گئے نیشنل کرپشن پرسیپشن سروے (این سی پی ایس) 2021ء سے معلوم ہوا ہے کہ ملک میں پولیس اور عدلیہ کرپٹ ترین ادارے ہیں۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کی جانب سے کروائے گئے اس سروے کے مطابق عوام کی ایک بڑی اکثریت حکومت کی خود احتسابی کے معاملے پر مطمئن نہیں ۔
سب سے زیادہ کرپٹ ترین ادارہ پولیس جبکہ عدلیہ کا دوسرا نمبر ہے۔ ٹینڈر اور ٹھیکے دینے کا شعبہ تیسرا کرپٹ ترین شعبہ ہے۔ سروے سے معلوم ہوا کہ ملک میں کرپشن کی اہم ترین وجوہات کمزور احتساب (51.9 فیصد)، طاقت ور لوگوں کی ہوس (29.3 فیصد) اور کم تنخواہیں (18.8 فیصد) بتائی گئیں۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کی پریس ریلیز کے مطابق گذشتہ 20 سالوں کے دوران ادارے کی جانب سے پانچ مرتبہ (2002، 2006، 2009، 2010 اور 2011ء) کرپشن کے متعلق یہی سروے کروایا جا چکا ہے۔
حالیہ سروے 14 اکتوبر 2021ء سے 27 اکتوبر 2021ء تک ملک کے چاروں صوبوں میں کروایا گیا تھا جس میں عوام نے گورننس سے جڑے اہم ترین معاملات پر اپنی رائے پیش کی ہے۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے مطابق کرپشن میں صحت چوتھے، لینڈ ایڈمنسٹریشن پانچویں اورلوکل گورنمنٹ کرپشن میں چھٹے نمبر پر رہے۔ تعلیم ساتویں، ٹیکسیشن آٹھویں اور این جی اوز بدعنوانی میں نویں نمبر پر ہیں۔ سروے رپورٹ کے مطابق 51.9 فیصد لوگوں کا خیال ہے کہ کمزور احتساب بدعنوانی کی وجہ ہے۔ 29.3 فیصد لوگوں کی رائے کے مطابق کرپشن کی وجہ طاقتور لوگوں کا لالچ ہے۔ 18.8 فیصد لوگوں کا کہنا ہے کہ کم تنخواہ بدعنوانی کی بڑی وجہ ہے، جبکہ 85.6 فیصد شہریوں نے وفاقی حکومت کی خود احتسابی کو غیر تسلی بخش قرار دیا ہے۔
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)چئیرمین نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کا اپنی تعیناتی کے معاملے…
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)کلونجی کا نام تو آپ نے سنا ہی ہوگا جسے مختلف کھانوں…
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)سپریم کورٹ آف پاکستان کے 6 رکنی آئینی بینچ نے اپنی پہلی…
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وفاقی ریونیو بورڈ (ایف بی آر) نے ٹیکس کے ملکی نظام کو…
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)اسلام آباد کے اسپیشل جج سینٹرل نے توشہ خانہ ٹو کیس میں…
راولپنڈی(قدرت روزنامہ)بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ان کی وکلا نے اڈیالہ جیل میں…