لاہور کی احتساب عدالت میں شہباز شریف فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ ریفرنس کی سماعت ہوئی ، احد چیمہ سمیت دیگر ملزمان بھی عدالت میں پیش ہوئے . سماعت کے دوران عدالت نے شہباز شریف کے شریک ملزم علی احمد خان کو ریفرنس کی کاپی فراہم کی، عدالت نے ملزم کو آئندہ سماعت پر فرد جرم کے لیے طلب کر لیا . عدالت نے منی لانڈرنگ ریفرنس پر کارروائی 20 دسمبر تک ملتوی کردی . آشیانہ ریفرنس میں نیب نے ایک بار پھر شہباز شریف کے شریک ملزم کی بریت کی درخواست پر جواب جمع نہ کرایا اور عدالت سے جواب جمع کرانے کے لیے مہلت مانگ لی . احتساب عدالت نے نیب کی استدعا پر کارروائی 20 دسمبر تک ملتوی کر دی . احتساب عدالت میں حمزہ شہباز نے رمضان شوگر مل ریفرنس میں نیب کے ترمیمی آرڈنینس کو بنیاد بنا کر بریت کی درخواست دائر کی . درخواست میں حمزہ شہباز نے موقف اپنایا کہ رمضان شوگر ملز کے لیے نالہ بنانے کے الزام میں ریفرنس دائر کیا گیا،نیب ریفرنس کی کوئی بنیاد نہیں،نیب کا یہ ریفرنس بد نیتی اور سیاسی بنیادوں پر مبنی ہے . حمزہ شہباز نے درخواست میں کہا کہ نیب کا یہ ریفرنس موجودہ حکومت کی ایما پر بنایا گیا ہے، بنایا گیا نالہ رمضان شوگر ملز یا کسی پرائیویٹ ادارے کی ملکیت نہیں، مجھے رمضان شوگر ملز کا سی ای او ہونے کی بنیاد پر ملزم بنایا گیا . ان کا درخواست میں موقف ہے کہ رمضان شوگر ملز کا اکیلا مالک نہیں، کیس سیاسی بنیادوں پر بنایا گیا ہے،جرم ثابت ہونے کا کوئی امکان نہیں، عدالت بری کرنے کا حکم دے . واضح رہے کہ احتساب عدالت میں نون لیگی رہنماؤں کی پیشی سے قبل عدالت کے باہر کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی . . .
لاہور (قدرت روزنامہ)مسلم لیگ نون کے رہنما حمزہ شہباز نے رمضان شوگر مل ریفرنس میں بریت کی درخواست دائر کر دی . لاہور کی احتساب عدالت میں رمضان شوگر ملز، منی لانڈرنگ اور آشیانہ ریفرنسز کی سماعت ہوئی، مسلم لیگ نون کے صدر شہباز شریف پیش ہوگئے، جبکہ حمزہ شہباز کی حاضری معافی درخواست منظور کرلی گئی .
متعلقہ خبریں