کھیل

“پی سی بی آپ کو روک نہیں سکتا، ہمیں تو حق ہے” حسن علی پریس کانفرنس کے دوران صحافی سے الجھ پڑے

لاہور (قدرت روزنامہ) قومی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ باؤلر حسن علی اسلام آباد یونائیٹڈ کی پریس کانفرنس کے دوران صحافی کے ساتھ الجھ پڑے جس پر فرنچائز کے میڈیا منیجرز نےبڑی مشکل سے انہیں خاموش کرایا۔

پریس کانفرنس کے دوران صحافی انس سعید نے حسن علی سے سوال کیا تو سوال پورا ہونے سے پہلے ہی انہیں اگلا سوال لینے کا کہہ دیا۔ صحافی نے دو سے تین بار سوال دہرانے کی کوشش کی لیکن حسن علی اگلا سوال کی رٹ لگائے رہے۔ اس کے بعد فاسٹ باؤلر نے کہا کہ وہ انس سعید کے سوال کا جواب نہیں دیں گے۔ اس پر صحافی نے کہا کہ پہلے سوال پورا سن لیں پھر فیصلہ کریں کہ جواب دینا ہے یا نہیں ۔ اس پر حسن علی نے کہا کہ پہلے آپ ٹوئٹر پر اچھی باتیں لکھیں پھر آپ کے سوال کا جواب دوں گا۔ اس کے بعد انہوں نے انتہائی غصے میں کہا کہ پی سی بی تو آپ کو روک نہیں سکتا لیکن ہمیں تو حق ہے۔

حسن علی جس وقت صحافی کے ساتھ الجھ رہے تھے اس دوران اسلام آباد یونائیٹڈ کے میڈیا منیجرز انہیں روکنے کی بھرپور کوشش کرتے رہے لیکن حسن علی اس وقت تک خاموش نہیں ہوئے جب تک انہوں نے اپنا مافی الضمیر پوری طرح بیان نہیں کرلیا۔

حسن علی کے اس رویے پر صحافیوں کی جانب سے غم و غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے اور قومی کرکٹر سے معافی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ سپورٹس جرنلسٹ ارسلان جٹ نے ٹوئٹر پر کہا ” حسن علی سے کیچ ڈراپ ہوا تو سب صحافی فرنٹ پر آئے اور بھرپور سپورٹ کیا لیکن یہ رویہ سمجھ سے باہر ہے، یہ منطق سمجھ نہیں آئی کہ اچھا لکھو گے تو جواب ملے گا، صحافی کا کام سوال کرنا ہے کرکٹر کے لیے اچھا لکھنے والے سوال نہیں ترجمانی کرتے ہیں۔”


صحافی عثمان بٹ نے کہاکہ یہ حسن علی کا اصل چہرہ ہے، ان کا سینئر سپورٹس جرنلسٹ کے ساتھ بچگانہ رویہ دیکھ کر بہت افسوس ہوا، انہیں امید ہے کہ حسن اپنے اس رویے کی معافی مانگیں گے اور سپورٹس مین سپرٹ کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ایسا دوبارہ نہ ہو۔


اینکر پرسن عمیر بشیر نے سوال اٹھایا کہ حسن علی کے اس رویے پر میڈیا منیجرز ہنس کیوں رہے ہیں؟ انہیں حسن علی سے اس رویے کی امید نہیں تھی۔


اینکر پرسن اعجاز وسیم باکھری نے آپ بیتی سناتے ہوئے کہا کہ ” مانچسٹر میں پاک بھارت ورلڈ کپ میچ سے قبل حسن صاحب کچھ دیگر پلینگ الیون کے ممبرز کے ساتھ آؤٹنگ پر تھے تو میں نے ویڈیو بنا لی۔ فاسٹ باؤلر بھائی میرے ساتھ سیدھے ہوگئے۔آج انس سعید کے ساتھ بھی وہی رویہ رکھا جو لارڈز میں سرفراز احمد نے میرے ساتھ کیا تھا، اب بس تعریف کی جائے کیا ؟”

متعلقہ خبریں