پاکستان

برفباری ،بارش کے بعد سردی کی شدید لہر پاکستان میں داخل،52سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا،بارشیں کب تک جاری رہیں گی؟ پاکستانیوں کاخون جمادینےوالی خبر

اسلام آباد(قدرت روزنامہ) 25 اور 26 دسمبر سے سردی کی شدید لہر پاکستان میں داخل ہورہی ہے جس سے درجہ حرارت 1 یا 2 ڈگری یا منفی 1 تا 2 تک گر سکتا ہے جس سے 52سال کا سردی کا ریکارڈ ٹوٹ سکتا ہے۔ یہ سائبیرین ہوائیں 28 تا 29 دسمبر تک پاکستان اوربھارت کے اندر معمولات زندگی کو بری طرح متاثر کر سکتی ہیں۔دوسری جانب ملک بھر میں سردی کی شدت میں تیزی آگئی ہے ، ملک کا سب سے سرد ترین علاقہ استور ویلی رہا جس کا درجہ حرارت منفی 6ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیاہے ۔ استور ویلی کے علاوہ گلگت میں منفی 5 جبکہ ہنزہ میں منفی 4ڈگری سیٹی گریڈ درجہ حرار ت ریکارڈ کیا گیا ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ملک کے میدانی علاقہ شدید خشک سردی کی لپیٹ میں ہیں ۔ سردی بڑھ جانے کے باعث نزلہ ، زکام اور کھانسی سمیت دیگر موسمی بیماریوں میں اضافہ دیکھا جارہا ہے ۔

محکمہ موسمیات کے مطابق منگل کے روز ملک کے بیشترعلاقوں میں موسم خشک اورسرد جبکہ با لائی علاقوں میں ابرآلود رہے گا۔تاہم بالائی خیبر پختونخواہ،اسلام آباد، خطہ پو ٹھوہار، کشمیر، گلگت بلتستان اور ملحقہ پہاڑی علاقوں میں بارش /برفباری کا امکان ہے جبکہ پنجاب کے میدانی علاقوں میں رات کے اوقات میں اسموگ/دھند چھائے رہنے کی توقع ہے سردی بڑھ گئی چھٹیاں دینا ہوں گی ،تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی چھٹیاں کب ہوں گی،عوام کیلئے بڑی خبر آ گئی اسلام آباد(نیوز ڈیسک)ملک کے تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی تعطیلات کا فیصلہ کرلیا۔سیکریٹری تعلیم کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں وزارت صحت اور صوبائی وزرائے تعلیم کے درمیان سردیوں کی چھٹیوں پر مشاورت کی گئی۔ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں 25 دسمبر سے 5 جنوری تک تعلیمی اداروں میں سردیوں کی تعطیلات کا فیصلہ کیا گیا۔ذرائع کے مطابق سردیوں کی چھٹیوں کی منظوری این سی او سی کے بدھ کے اجلاس میں دی جائے گی۔ذرائع نے بتایا کہ سندھ کے سوا باقی صوبے 25 دسمبرسے 5 جنوری تک چھٹیوں پر رضا مند ہیں تاہم سندھ موسم سرما کی چھٹیوں کا معاملہ صوبائی اسٹیرنگ کمیٹی میں پیش کرے گا۔ 10،50،100اور1000کے نوٹ ختم،حکومت نےبڑا اعلان کردیا، نوٹ واپس کرنے کیلئے عوام کو کتنی مہلت دی جائے گی؟پوری قوم کیلئے بڑی خبر سلام آباد(نیوز ڈیسک)وفاقی حکومت نے پرانے کرنسی نوٹ تبدیل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، جس کے تحت10، 50، 100اور 1000روپے کے پرانے کرنسی نوٹ تبدیل کیے جائیں گے، وفاقی وزیراطلاعات فواد چودھری نے کہا کہ جن لوگوں نے کرنسی نوٹ تبدیل کرانے ہیں وہ ایک سال میں کروالیں۔ انہوں نے وفاقی کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ وفاقی کابینہ نے پرانے کرنسی نوٹ تبدیل کرانے کیلئے ایک سال کی توسیع کی منظوری دی ہے، اسٹیٹ بینک چاہتا ہے کہ پرانے کرنسی نوٹ تبدیل کرانے کیلئے چھ سال کی ایکسٹیشن کی جائے لیکن کابینہ نے ایک سال کی توسیع کی ہے۔جن لوگوں نے 10، 50، 100اور 1000روپے کے پرانے کرنسی نوٹ تبدیل کرانے ہیں وہ ایک سال میں کروالیں۔ وفاقی کابینہ اجلاس میں ای وی ایم پر بات ہوئی، الیکشن کمیشن کو چاہیےکہ شرائط پر مبنی ٹینڈر جاری کرے، ای وی ایم کا معاملہ پیپلزپارٹی نے2012 میں اٹھایا تھا، ای وی ایم کا معاملہ سابق صدر آصف زرداری نے ہی اٹھایا تھا، 2016 میں نوازشریف حکومت میں ووٹنگ مشین پر بحث ہوئی، ای وی ایم سے متعلق تمام سیاسی جماعتوں کومثبت کردار ادا کرنا چاہیے۔لوگوں کوپتہ چل جائےگا کہ ای وی ایم پرالیکشن محفوظ ہیں، الیکشن کمیشن نے 3 ہزار 900 ای وی ایم کی فراہمی کا کہا، الیکشن کمیشن نے وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کو خط لکھا، الیکشن کمیشن کوای وی ایم فراہم کرنے کیلئے تیار ہیں، قانون بنانے کا حتمی اختیار پارلیمنٹ کے پاس ہے، الیکشن کمیشن کے لوگ بھی پاکستان کے شہری ہیں، الیکشن کمیشن کے لوگ سمجھتے ہیں کہ قانون پر بحث نہیں کرنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان پہلے ہی گوادر معاملے کا نوٹس لے چکے ہیں، وفاقی کابینہ نے گوادر کے معاملات پر بھی بات کی، وفاقی وزیر اسدعمر اور زبیدہ جلال گوادر جائیں گے، اسد عمر گوادر میں مظاہرین سے بات کریں گے۔ فواد چودھری نے کہا کہ سندھ کے علاوہ پورے ملک میں عوام کی صحت کا خرچہ وفاقی حکومت اٹھائے گی، اشیا کی قیمتوں کے معاملے میں ہمارا ملک خطے میں سب سے سستا ہے، کراچی اور لاہور میں آٹے کی قیمت کا موازنہ کریں، کراچی میں آٹے کا تھیلا ایک ہزار347 اور کوئٹہ میں ایک ہزار400 روپے، کراچی میں چینی97 اور ملک کے دیگر شہروں میں 90 روپے کلو ہے، کراچی میں دودھ ، گندم ، شوگر کی قیمت سندھ میں کنٹرول میں نہیں، سندھ حکومت ناراض ہونے کی بجائے اشیا کی قیمتیں کنٹرول کرے۔فواد چودھری نے کہا کہ پرائس انڈیکس کے مطابق سبزیوں کی قیمتوں میں کمی آئی ہے، پاکستان میں ایک ہزار315 روپے فی کلوچائے کی قیمت ہے، دنیا میں یوریا 10 ہزار اور پاکستان میں ایک ہزار 700روپے ہے، گیس مسئلے کے باوجود کھاد کے معاملے کو بہترین انداز میں حل کیا گیا، ریکارڈ فصلوں کی پیداوارسے کسانوں کو 400 ارب روپے آمدن ہوئی، گیس بحران کے باوجود کھادوں کی فراہمی یقینی بنائی گئی، گیس 9 فیصد ہرسال کم ہورہی ہے، یہی صورتحال رہی تو چند سالوں میں گیس نہیں رہے گی، بڑے شہروں کی طرح گیس سے محروم 78 فیصد لوگوں کا بھی گیس پر حق ہے۔ 50 ہزارسے کم آمدن والوں کو آٹے پر رعایت ملے گی۔

متعلقہ خبریں