پنجاب

شہبازشریف فیملی کے خلاف100گواہوں کی فہرست، کباڑیے اور ڈاکٹرز بھی شامل

لاہور (قدرت روزنامہ)شہباز شریف فیملی کیخلاف شوگر کاروبار کے ذریعے منی لانڈرنگ کے چالان کے معاملے پر فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی نے 100 گواہوں کی لسٹ جاری کردی۔ایف آئی کی جانب سے گواہوں کی فہرست میں کباڑیا، ہارڈوئیر، ڈرائی فروٹ، سینیٹری اسٹورز مالکان گواہوں کی لسٹ میں شامل ہیں۔اسکریپ ڈیلر، کنسٹرکشن کمپنیز، ڈیری فارم، جنرل اسٹور، آکسیجن سیلنڈر وینڈرز، انجینیرز، وکیل، بنکرز، ڈاکٹرز، ایس ای سی پی اور ایف آئی اے کے اہلکار بھی گواہوں کی لسٹ میں شامل ہیں۔
دستاویزات کے مطابق رائس ڈیلرز، ڈینٹل پارٹس ڈیلر، جیولرز، پراپرٹی ڈیلر بھی گواہوں کی لسٹ میں شامل ہیں۔ تمام گواہان عدالت کے روبرو ایف آئی اے کے مؤقف کی تائید کریں گے۔ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ تمام گواہوں نے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 161 کے تحت بیانات قلمبند کروائے ہیں۔ منی لانڈرنگ کے تمام دستاویزی شواہد چالان کا حصہ بنائے ہیں۔شریف خاندان کے میگا منی لانڈرنگ کیس کے چالان میں شہباز شریف کے خلاف مزید انکشافات سامنے آئے ہیں
ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل نے اسپیشل پراسکیوٹر معظم حبیب کی وساطت سے بینکنگ کورٹ میں چالان جمع کرایا، جمع کرائے گئے چالان میں انکشاف ہوا کہ شہباز شریف نے 2013ء مسلم لیگ (ن) گجرات کے کارکن اورنگزیب بٹ سے 25، 25 لاکھ کے دو چیک پارٹی فنڈ کے نام پر وصول کئے، مذکورہ چیک رمضان شوگر ملز کے چپڑاسی گلزار کے اکاونٹ میں جمع کرانے کا ریکارڈ موجود ہے۔
چالان کے مطابق شہباز شریف کو 2013ء میں 50 لاکھ روپے دینے والے کارکن کو 2015ء میں چیئرمین ڈویلپمنٹ کمیٹی گجرات تعینات کیا گیا۔عطاء اللہ تارڑ نے بطور پی ایس او وزیراعلیٰ لیگی کارکن اورنگزیب بٹ کی بطور چیئرمین تقرری کا نوٹیفیکیشن جاری کیا تھا، نوٹیفیکیشن میں گجرات کے ڈی سی او اور ٹی ایم اے کو ایک غیر منتخب شخص کے ماتحت کر دیا گیا تھا۔

متعلقہ خبریں