الیکشن کمیشن نے ڈسکہ کے ضمنی انتخاب کی رپورٹ پر تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی قائم کردی

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ڈسکہ کے ضمنی انتخاب کی رپورٹ پر تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی قائم کردی، کمیٹی واقعے میں ملوث افسران کے طرزعمل کی جانچ پڑتال کرے گی، ڈسکہ الیکشن کی انکوائری رپورٹ میں بعض افسران کو بدعنوانی اور غیرقانونی کاموں میں ملوث قرار دیا گیا تھا . ذرائع نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن نے ڈسکہ این اے 75 کے ضمنی انتخاب کی رپورٹ پر تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی قائم کردی ہے، تحقیقاتی کمیٹی واقعے میں ملوث افسران کے طرز عمل کی جانچ پڑتال کرے گی، کمیٹی ڈسکہ واقعے میں ملوث افسران کیخلاف تحقیقات کرے گی .

تحقیقاتی کمیٹی کے کنونیئر ایڈیشنل سیکرٹری منظور اختر ملک جبکہ ہارون اشنواری ، صائمہ طاقر جنجوعہ ، عبدالودود خان کمیٹی کے رکن ہوں گے . انجم بشیر شیخ اور وقاص احمد ملک کمیٹی میں محکمانہ نمائندے ہوں گے . ڈسکہ کے ضمنی انتخاب کی رپورٹ کے مطابق افسران بدعنوانی اور غیرقانونی کاموں میں ملوث تھے . واضح رہے 26 نومبر کو پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے بھی چیف الیکشن کمشنرسکندرسلطان راجہ سے ڈسکہ الیکشن چوری میں ملوث افسران اور عملے کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا تھا، شہبازشریف نے چیف الیکشن کمشنر سکندرسلطان راجہ کو 23 نومبر 2021 کو خط لکھا جس میں انہوں نے ڈسکہ الیکشن چوری، ملوث افسران اور عملے کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا . خط میں کہا گیا کہ پس پردہ رہ کر انتخابی دھاندلی کرانے، غیرقانونی ہدایات دینے والے وفاقی اور صوبائی حکومت کے ذمہ داروں کو بے نقاب اور کارروائی کی جائے، مزید تحقیقات کرکے وفاقی اور صوبائی سطح پر ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے،پس پردہ رہ کر انتخابی دھاندلی کرانے ، ضلعی حکام کو مجرمانہ عزائم کے تحت ہدایات جاری کرنے والوں کو پکڑا جائے الیکشن ایکٹ کے سیکشن 191 کے تحت ڈسکہ الیکشن کے تمام ملوث پائے گئے افسران وعملہ کے خلاف عدالت میں شکایات دائر کی جائیں نشاندہی ہونے والے ملوث لوگوں کے خلاف سیکشن 184، 186 اور187 کے تحت سزا کا عمل شروع کیاجائے . انہوں نے کہا کہ سیکشن190 کے تحت اختیار کے تحت ملوث افراد کے خلاف سیکشن167، سیکشن175، 174 اور183 کے مطابق کارروائی کی جائے ،سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے ایکٹ، رولز، ضابطہ اخلاق، طریقہ ہائے کار میں ترامیم کی جائیں تاکہ آئندہ ڈسکہ جیسی بے ضابطگیاں نہ ہوں . . .

متعلقہ خبریں