امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی (ایف ڈی اے ) نے اس انقلابی آنکھوں کے قطرے کی منظوری دیدی ہے . ایک مرتبہ آنکھوں میں قطرے ٹپکانے سے آنکھ کی پُتلی میں روشنی کے لحاظ سے سکڑنے اور پھیلنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوجاتا ہے . اس طرح جب ہم نظر جماتے ہیں تو قریب کی اشیا واضح دکھائی دینے لگتی ہیں . وجہ یہ ہے کہ بڑھاپے کے ساتھ ساتھ ہماری آنکھوں کا لینس لچک کھودیتا ہے اور اسے فوکس کرنے والے عضلات یا پٹھے بھی جامد ہونے لگتے ہیں . اس کے محلول کے برانڈ کا نام ویوٹی ہے لیکن اصل نام پائلوکاربائن ہے . ان ڈراپس کے محلول میں سو فیصد یہی کیمیکل موجود ہے جوآنکھ کے عدسے پر اثرانداز ہوتا ہے اور پُتلی کو بھی سکیڑدیتا ہے اور یوں قریب کی اشیا واضح نظر آنےلگتی ہیں . قریب کی نظر کو عینک کے بغیر درست کرنے والی دنیا کی اس پہلی دوا کو فیز تھری ٹرائل (طبی آزمائش) میں کئی انسانوں پر آزمایا گیا تو اس کے حیرت انگیز نتائج برآمد ہوئے ہیں . جو لوگ چشمے کےبغیر ایک فٹ کی دوری والی تحریر پڑھنے سےقاصر تھے انہوں نے دوا ڈالنےکے دو روز بعد معیاری ٹیسٹ کی تین لائنیں پڑھیں . ایک ماہ بعد بعض مریض چار یا پانچ سطریں بھی پڑھنے کے قابل ہوگئے تھے . ایک مرتبہ ڈراپ ڈالنے پر اس کے اثرات ایک روز تک برقرار رہتےہیں . لیکن ان سب کے باوجود یہ بنا تشخیص فروخت نہیں کی جاسکے گی اور ویوٹی کی قیمت 80 ڈالر تجویز کی گئی ہے . . . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)عموما 40 برس سے زائد عمرکے خواتین و حضرات کو کتاب پڑھنے یا فون دیکھنے کے قریب کے چشمے کی ضرورت ہوتی ہے . لیکن امریکی ایف ڈی اے نے ایک قسم کے آئی ڈراپس کی منظوری دیدی ہے جسے آنکھوں میں ٹپکا کر قریب کی عینک کی ضرورت نہیں رہے گی .
متعلقہ خبریں