افغانستان میں عدم استحکام پوری دنیا کو متاثر کرے گا، وزیر اعظم

(قدرت روزنامہ)وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ افغانستان میں عدم استحکام پوری دنیا کو متاثر کرے گا . اسلام آباد میں افغانستان کی صورت حال پر اسلامی تعاون تنظیم کے اجلاس سے خطاب کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ افغانستان 40 سال خانہ جنگی کا شکار رہا ہے، جتنی مشکلات افغان عوام نے اٹھائیں کسی اور ملک کے عوام نے نہیں اٹھائیں، کسی بھی ملک کو افغانستان جیسی مشکلات کا سامنا نہیں رہا .

متعلقہ خبر: او آئی سی اجلاس، پاکستان نے 6 نکاتی تجاویز پیش کر دیں افغانستان کی مدد کرنا ہمارا مذہبی فریضہ وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان کی صورتحال سنگین ہے، 4 کروڑ افغان عوام کو بحران کا سامنا ہے، ایک کروڑ 80 لاکھ لوگ غربت کی لکیر سے نیچے ہیں . اگست میں حالات بدلے تو افغانستان کے اثاثے منجمد کر دیئے گئے . افغانستان کے 70 فیصد بجٹ کا انحصارغیرملکی امداد پر ہے، افغانستان کی بیرونی امداد بھی بند ہو چکی ہے،افغانستان کی مدد کرنا ہمارا مذہبی فریضہ ہے، ہمیں ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے ہوں گے . ’دنیا کو افغان ثقافت کو سمجھنے کی ضرورت ہے‘ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ افغانستان میں خواتین اور انسانی حقوق کے معاملات حساسیت سے حل کرنے کی ضرورت ہے، دنیا کو افغان ثقافت کو سمجھنے کی ضرورت ہے، طالبان وزیر خارجہ نے کہا کہ وہ شرائط پر عمل درآمد کے لئے تیار ہیں . پاکستان مہاجرین کے ایک اورسیلاب کا متحمل نہیں ہوسکتا وزیر اعظم نے مزید کہا کہ افغانستان کے حالات کی وجہ سے سب سے زیادہ نقصان پاکستان نے اٹھایا، اگر اس وقت دنیا نے افغانستان کی مدد نہ کی تو یہ انسانوں کا پیدا کردہ بہت بڑا بحران ہو گا، افغانستان میں عدم استحکام پوری دنیا کو متاثر کرے گا، ہم مہاجرین کے ایک اورسیلاب سے نبردآزما ہونے کے متحمل نہیں ہوسکتے . کوئی مذہب دہشتگردی کی اجازت نہیں دیتا وزیر اعظم نے کہا کہ اسلامو فوبیا بہت اہم مسئلہ ہے، کوئی مذہب دہشتگردی کی اجازت نہیں دیتا ،نائن الیون کے بعد اسلام کو دہشت گردی سے جوڑا گیا، دنیا میں اسلام کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈا ہورہا ہے، بدقسمتی سے مذہب کو لوگوں میں تفرقہ پیدا کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے،اسلامو فوبیا کے حوالے سے او آئی سی کردارادا کرے . . .

متعلقہ خبریں